پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے آل راؤنڈر فہیم کو سینٹرل کنٹریکٹ نہ دینے کی وضاحت پیش کردی ہے۔
سینٹرل کنٹریکٹ برائے سال 2022-23 میں پاکستان ٹیم کا مسلسل حصہ رہنے والے فہیم اشرف کو ٹیم سے باہر رکھا گیا ہے جس پر کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر محمد وسیم کی وضاحت سامنے آگئی ہے۔
سینٹرل کنٹریکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے محمد وسیم کا کہنا تھا کہ آل راؤنڈر نے گذشتہ 12 ماہ کی مدت میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹیم کے لیے کھیلنا کسی کھلاڑی کے سینٹرل کنٹریکٹ میں شامل ہونے کی ضمانت نہیں دیتا، ٹیم میں انتخاب ہونے کا معیار سیدھا ہے جس میں پچھلے 12 مہینوں کی کارکردگی دیکھی جاتی ہے جبکہ ہمارا پلان اگلے 12 ماہ کے لیے ہوتا ہے جس میں خودکار انتخاب ہوتا ہے۔
Advertisement
ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ سینٹرل کنٹریکٹس نہ دینے کے باوجود آؒل راؤنڈر کھلاڑیوں کو مستقبل کے منصوبوں میں بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔
چیف سلیکٹر کا کہنا تھا کہ کس نے کہا فہیم اشرف مستقبل کے منصوبوں کا حصہ نہیں جبکہ اس کا سب بڑا ثبوت یہ ہے کہ وہ سری لنکا کے دورے پر ٹیم کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم کبھی بھی ایسا کھلاڑیوں کا انتخاب نہیں کریں گے جو سینٹرل کنٹریکٹس کا حصہ نہ ہو، یہ پوری دنیا کا رواج ہے جو کھلاڑی معاہدوں میں شامل نہیں وہ بھی اپنی ٹیموں کی نمائندگی کرتے ہیں۔