بھارتی سپریم کورٹ نے اشتعال انگیزی پر مبنی ٹوئٹس کرنے کے الزامات میں زیر حراست معروف صحافی محمد زبیر کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق کے مطابق صحافی محمد زبیر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے بھارتی عدالت عظمیٰ کے ججوں نے کہا ہے کہ گرفتاری کا اختیار احتیاط سے استعمال کرنا چاہیے۔ تفتیش جاری رہ سکتی ہے لیکن محمد زبیر کو حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
اس سے قبل صحافی محمد زبیر کے وکیل نے کہا تھا کہ یہ مقدمہ مضحکہ خیز ہے کیونکہ محمد زبیر نے اپنے 2018 کے ٹوئٹ میں ہندی فلم سے طنز کا استعمال کیا تھا مگر اس بات کا کوئی ثبوت نہیں تھا کہ اس نے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہو۔ بھارتی حکومت صحافی کے اس سال کی ٹوئٹ وائرل ہونے کے بعد حکومت 2018 میں درج کیس صحافی کو سزا دینے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
محمد زبیر اور ان کے ساتھیوں نے وفاقی حکومت پر صحافیوں اور دیگر ناقدین کی آوازوں کو خاموش کرنے کے لیے پولیس کو استعمال کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
یاد رہے، رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کی طرف سے سالانہ مرتب کیے جانے والے 180 ممالک کے عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت 150 ویں نمبر پر موجود ہے۔
Advertisement