بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں اضافے سے سعودی عرب کی معیشت دُگنی ترقی کرنے والی ہے۔
آئی ایم ایف نے گزشتہ روز اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہا کہ عالمی سطح پر دنیا بھر کی معیشت کے لئے گزشتہ دو سال اچھے نہیں تھے، لیکن سعودی عرب اس بحران کے باوجود بھی مضبوط کھڑا ہے۔
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ حالیہ تیل کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کا اثر تمام ممالک کی معیشت کے لئے کسی عفریب سے کم نہیں ہے، مالی طور پر مستحکم معیشتیں بھی اس بحران سے متاثر ہوئے بنا نہ رہ سکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تیل کی قیمتوں کے اضافے سے اقتصادی طور پر سعودی عرب کی معیشت کو بے حد فائدہ ہو گا اور اس کی شرح نمو میں 2.8 فیصد اضافے کا امکان ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈز کے مطابق مالیاتی تخمینوں کی بنیاد بنیادی طور پر حکومتی پالیسیوں سے لگائی جاتی ہے اور سعودی عرب کی پالیسیاں اس بات کا غماز ہیں کہ وہ بہتر انداز سے آگے بڑھ رہے ہیں۔
آئی ایم ایف کی اس اقتصادی پیشن گوئی کے مطابق سعودی عرب کی معیشت صرف تیل کی برآمدی آمدنی اتنا کچھ حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے جو کسی دوسرے ملک کو حاصل کرنے میں سالہا سال لگتے ہیں۔