روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے سرمت نامی بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے پر دعویٰ کیا ہے کہ یہ زمین پر ہر ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے.
ولادیمیر پیوٹن نے فوج سے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سرمت بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے پر آپ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں.
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے گزشتہ روز کہا کہ روس نے سرمت بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا کامیاب تجربہ کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جوہری چارج لے جانے کی صلاحیت والا ہتھیار کریملن کے دشمنوں کو “دو بار سوچنے پر مجبور کر دے گا۔”
’سرمت‘ نامی یہ میزائل جسے مغربی تجزیہ کاروں نے شیطان 2 کا نام دیا ہے، روس کے اگلی نسل کے میزائلوں میں سے ایک ہے جسے پیوٹن نے “ناقابل تسخیر” کہا ہے اور جس میں کنزال اور اوونگارڈ ہائپرسونک میزائل بھی شامل ہیں۔
گزشتہ ماہ، روس نے کہا تھا کہ اس نے پہلی بار جنگ میں کنزال کو یوکرین میں ایک ہدف پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا، جہاں روسی فوجی 24 فروری سے خصوصی فوجی آپریشن میں مصروف ہیں۔
بین الاقوامی خبروں کے مطابق پیوٹن نے گزشتہ روز فوج سے ٹیلی ویژن پر خطاب میں کہا، میں سرمت بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے کامیاب تجربے پر آپ کو مبارکباد دیتا ہوں۔
پیوٹن نے کہا، یہ واقعی منفرد ہتھیار ہماری مسلح افواج کی جنگی صلاحیت کو مضبوط کرے گا اور بیرونی خطرات سے روس کی حفاظت کو قابل اعتماد طریقے سے یقینی بنائے گا.
ولادیمیر پیوٹن نے مزید کہا کہ جو لوگ جارحانہ بیان بازی کی گرمی میں، ہمارے ملک کو دھمکی دینے کی کوشش کرتے ہیں، انہیں دو بار سوچنے پر مجبور کرے گا۔
روس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تجربہ “کامیابی کے ساتھ” شمالی روس میں پلسیٹسک کاسموڈروم میں ہوا۔
وزارت کے مطابق، میزائل نے روس کے مشرق بعید میں واقع جزیرہ نما کمچٹکا کی کورا ٹیسٹ رینج تک تربیتی وار ہیڈز پہنچائے۔