بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مئی کے پہلے ہفتے میں جرمنی، ڈنمارک اور فرانس کا دورہ کریں گے۔ یہ دورہ ایسے وقت ہورہا ہے جب یورپ کو یوکرین پر روسی حملے کے وسیع تر مضمرات اور یوکرینی پناہ گزینوں کے مسئلے کا سامنا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا رواں برس کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہو گا۔ اس دورے کے دوران وہ جرمنی اور فرانس کے ساتھ باہمی تعلقات کو مزید وسیع اور مستحکم کرنے کی کوشش کریں گے۔
بھارتی وزیراعظم کے جرمنی دورے کے حوالے سے بھارت میں جرمن سفیر والٹر جے لنڈنر کا کہنا ہے کہ جرمنی اور بھارت کے درمیان بہت سے ایسے موضوعات ہیں جن پر دونوں ممالک ایک دوسرے سے تعاون کر سکتے ہیں۔دونوں ملکوں کے رشتوں کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ تعلیم کے حصول کے لیے یورپ جانے والے بھارتی طلبہ کی سب سے زیادہ تعداد جرمنی میں ہے۔ فرانس میں 8000 بھارتی طلبہ ہیں اور برطانیہ میں 25000 جبکہ جرمنی میں 30000 بھارتی طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
واضح رہے، وزیراعظم مودی برلن میں حکومتی مشاورت آئی جی سی کی میٹنگ میں حصہ لیں گے۔ اس دوران وہ پہلی مرتبہ بنفس نفیس نئے جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کریں گے۔
دوسری جانب ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں وہ دوسرے بھارت۔اسکینڈینیویائی سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اجلاس میں ماحول دوست ٹیکنالوجی، ماحولیاتی تبدیلیوں اور قابل تجدید توانائی جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یاد رہے، حالیہ مہینوں میں وزیر اعظم مودی نے تین اسکینڈینیویائی ممالک ڈنمارک، سویڈن اور فن لینڈ کے رہنماؤں کے ساتھ ورچوئل ملاقاتیں بھی کی تھیں۔