ایران نے اُبھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم برکس کی رکنیت کے لیے درخواست دی ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز کہا کہ چین، روس، بھارت، برازیل اور جنوبی افریقا پر مشتمل برکس گروپ میں ایران کو رکنیت دینے سے فریقین کو اضافی فوائد حاصل ہوں گے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروف نے کہا ہے کہ ارجنٹائن نے بھی اس گروپ میں شمولیت کے لیے درخواست دی ہے۔ ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنینڈیس ان دنوں یورپ کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں برکس میں شمولیت کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔
روس ایک عرصے سے ایشیا، جنوبی امریکا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی کوششیں کررہا ہے تاہم یوکرین پر فوجی حملے کے بعد مغربی ملکوں کی جانب سے اس پر عائد کی جانے والی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ان کوششوں میں تیزی آئی ہے۔
Advertisement
برکس دنیا کی پانچ بڑی ابھرتی ہوئی معیشتوں کی تنظیم کا نام ہے جس کا قیام جون 2006ء میں عمل میں آیا تھا۔ پہلے اس میں چار ممالک چین، روس، بھارت اور برازیل شامل تھے اور اس کا نام برک تھا۔ 2010ء میں جنوبی افریقا نے بھی اس تنظیم میں شمولیت اختیار کر لی جس کے بعد اس کا نام برکس ہو گیا۔
برکس کے رکن ممالک علاقائی مسائل پر اپنے اثر و رسوخ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ اس کے سالانہ سربراہی اجلاس کی صدارت ہر سال کوئی ایک رکن ملک کرتا ہے جبکہ پانچوں ممالک میں سے ہر ایک باری باری ہر سال اس اجلاس کی میزبانی کرتا ہے۔
اس برس ورچوئل اجلاس کا انعقاد کیا گیا تھا۔ گزشتہ ہفتے ہونے والے سالانہ اجلاس کی میزبانی چین نے کی تھی۔