امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے چینی حکومت کے انتباہ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تائیوان کی سرزمین پر قدم رکھ دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ 25 سالوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ جب امریکی عہدیدار نے تائیوان کا دورہ کیا ہے، نینسی پیلوسی اپنے وفد کے ہمراہ ایک فوجی طیارے میں تائیوان پہنچی ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کی تائیوان آمد کے بعد امریکہ اور چین کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نینسی پیلوسی اور ان کے وفد کا تائیوان کے دارالحکومت تائی پے کے مرکز میں قائم سونگشن ائیرپورٹ پر تائیوان کے وزیر خارجہ جوزف وو اور تائیوان میں تعینات امریکی نمائندہ سینڈرا اوڈکرک نے نے استقبال کیا۔
نینسی پیلوسی نے چین کی ملکیت کے دعوے کی سرزمین پر قدم رکھتے ہی اپنے ایک بیان میں کہا کہ تائیوان میں فعال جمہوریت کی حمایت کے لیے یہ دورہ کیا ہے جو امریکہ کے غیر متنزل عزم کی بھرپور عکاسی کرتا ہے۔
Advertisement
اسپیکر نینسی پیلون نے مزید کہا کہ عالم اقوام کو آمریت اور جمہوریت کے درمیان انتخاب کا سامنا درپیش ہے، ہماری یکجہتی تائیوان کے دو کروڑ 30 لاکھ عوام کے ساتھ ہے جو پہلے سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ نینسی پیلوسی سنگاپور، ملائیشیا، جنوبی کوریا اور جاپان کے دورے پر تھیں، لیکن تائیوان کے دورے کا اعلان نہیں کیا گیا تھا۔
ادھر چینی جنگی طیاروں نے منگل کے روز امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی کی ممکنہ تائیوان آمد کے پیش نظر آبنائے تائیوان کے سرحدی علاقوں کے قریب پروازیں کی تھی اور چین کی حکومت نے نینسی پیلوسی کے دورے پر امریکا کو خبردار کیا تھا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ تائیوان کے معاملے پر آگ سے کھیلنے کی کوشش نہ کریں اور امریکی اسپیکر کی تائیوان آمد پر چین سے اچھے انجام کی توقع نہ رکھی جائے۔
امریکی حکومت نے بھی چینی انتباہ کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسے چین کی ‘سیبری-ریٹلنگ’ فوجی مشقوں سے خوفزدہ نہیں کیا جا سکتا۔
امریکی عہدیدار نینسی کے سفر سے آگاہ ایک شخص کا کہنا تھا کہ تائیوان کا دورہ طے شدہ تھا، اور اس دورے میں زیادہ تر ملاقاتیں شیڈول ہیں۔
Advertisement
اس نے مزید بتایا کہ نینسی تائیوان کے صدر تسائی انگ وین کے ساتھ آج بدھ کو کارکنوں کے ایک گروپ سے ملاقات کریں گی، جو چین کے انسانی حقوق کے ماضی کے ریکارڈز کے بارے میں لب کشائی کرتے رہتے ہیں۔
تائیوان نے نینسی پیلوسی کی تائیوان آمد تک خاموشی اختیار کر رکھی تھی، اور وزارت خارجہ آفس کی جانب سے نینسی پیلوسی کے دورے کے حوالے سے کوئی پیشگی معلومات شئیر نہیں کی گئی.
اسپیکر نینسی پیلوسی کی تائیوان آمد کے ساتھ ہی تائیوان کی بلند ترین عمارت تائی پے 101 پر نینسی کے لیے خیر مقدمی پیغامات جگمگا اٹھے تھے۔
اس شدید تناؤ کے ماحول کے باوجود چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ہوئیا چن ینگ نے کہا تھا کہ نینسی کی تائیوان کے ممکنہ دورے کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں نے رپورٹ دی تھی کہ امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کا ایشیا کے 4 ملکوں کے دورے کے دوران تائیوان کا دورہ کر کے خطے میں کشیدگی کا باعث بن سکتا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے نینسی کے دورے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ہمارے بھروسے کو ٹھیس پہنچائی ہے، وزیر خارجہ نے نینسی کا نام لیے بغیر واشنگٹن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعتماد کی خلاف ورزی ہے۔
Advertisement
واضح رہے کہ بیجنگ خودمختار جزیرے تائیوان کو اپنا حصہ تسلیم کرتا ہے، اور بیجنگ تائیوان کے حصول کے لیے طاقت کے استعمال کا بھی عندیہ دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق چین ان ممالک کی سخت مخالفت کرتا ہے جو تائیوان کو ایک خود مختار ملک کی حیثیت سے تسلیم کرتے ہیں اور اس سے سفارتی تعلقات استوار کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق تائیوان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کے لیے چین ہر ممکن کوشش کرتا رہتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے چینی صدر شی جن پنگ نے امریکی صدر جو بائیڈن سے تائیوان کے معاملے پر بات کرتے ہوئے واشنگٹن کو خبردار کیا تھا کہ وہ تائیوان کے معاملے پر فریق بننے سے گریز کرے۔
ادھر وائٹ ہاؤس نے نینسی پیلوسی کے دورہ تائیوان کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر جہاں چاہیں جانے کا حق رکھتی ہیں، وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی کا کہنا تھا کہ کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔
ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ نینسی کا دورہ امریکی پالیسیوں کا تسلسل ہے اور بیجنگ اس دورے کو کسی بھی قسم کے بحران میں تبدیل نہ کرے۔
Advertisement
یہ کسی بھی امریکی عہدیدار کی 25 سال بعد تائیوان یاترا تھی، اس سے قبل 1997 میں امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر نیوٹ گنگرچ نے تائیوان کا دورہ کیا تھا۔
ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی نے انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا چینی قیادت ممکنہ طور پر فوجی اشتعال انگیزی کی تیاری میں مصروف ہے۔
جان کربی نے مزید بتایا کہ امریکی پالیسی میں کوئی رد و بدل نہیں ہوا ہے، واشنگٹن کو براہ راست چین سے کوئی خطرہ نہیں ہے اور طے شدہ دورے کے مطابق نینسی ایک فوجی طیارے میں سفر کر رہی ہیں.
خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نینسی پیلوسی کا اس متنازعہ دورے کا مقصد تائی پے کی خود مختاری کو تسلیم کرنا ہے۔
خطے میں امریکہ چین کشیدگی کے تناظر میں ماسکو نے نینسی پیلوسی کے دورے کا خالص اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے چین کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل چین نے روس کے یوکرین پر حملے کے بعد اس کی مذمت سے سے انکار کرتے ہوئے روسی موقف کو تقویت پہنچائی تھی۔
Advertisement
چین نے روس پر لگائی گئی مغربی پابندیوں کے علاوہ کیف کو ہتھیاروں کی فروخت کو فروغ دے کر کریملن کو سفارتی کور فراہم کرنے کا بھی الزام لگایا تھا۔
Advertisement