اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری میں 10 فلسطینی شہید

178

اسرائیلی طیاروں نے آج غزہ کے علاقے میں وحشیانہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت دس فلسطینی شہید ہو گئے اور 55 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق غزہ بھر میں اسرائیلی طیاروں کے میزائل حملوں کے سلسلے میں کم از کم 10 فلسطنی شہید ہو گئے، جن میں اسلامی جہاد کا ایک کمانڈر اور ایک نوجوان لڑکی بھی شامل ہے، جبکہ ان حملوں میں 55 افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلامی جہاد کے عسکری بازو القدس بریگیڈ کے کمانڈر، تیسیر الجباری غزہ شہر کے وسط میں واقع فلسطین ٹاور کے ایک اپارٹمنٹ پر فضائی حملے میں ہلاک ہو گئے۔

غزہ میں وزارت صحت نے بتایا کہ الجباری اور ایک پانچ سالہ بچی سمیت کم از کم 10 افراد شہید ہو گئے اور اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 55 افراد زخمی ہوئے جو ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

Gaza

Advertisement

اسرائیلی طیاروں کی وحشیانہ بمباری کے بعد غزہ شہر میں فلسطین ٹاور کی ساتویں منزل سے دھواں نکلا۔ شہری دفاع کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں تاکہ لوگوں کو نکالا جائے اور حملے سے لگنے والی آگ پر قابو پالیا جائے۔

فلسطین ٹاور کے رہائشی نے میڈیا کو بتایا کہ ہم نے ابھی جمعہ کا کھانا کھایا ہے اور میرے بچے کھیل رہے تھے۔ اچانک ایک بہت بڑا دھماکہ اس ٹاور سے ہوا جس میں ہم رہتے ہیں۔

شہری کا کہنا تھا کہ میں نے بہت سے ہلاکتیں دیکھی ہیں جنہیں وہاں سے نکالا گیا تھا۔

غزہ سے تعلق رکھنے والی مصنفہ اور کارکن رانا شبیر، جو غزہ کی پٹی کے مغربی حصے میں الریمل محلے میں رہتی ہیں، نے کہا کہ جب اسرائیل نے فلسطین ٹاور کے قریب سے حملہ کیا تو اس نے “چار سے پانچ زوردار دھماکوں کی آوازیں” سنی۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }