ہندوستانی نرس کی شیخ محمد سے ورچوئل ملاقات ، یورپ کی بجائے عرب امارات کو بہترین قرار دیا

118

ابوظہبی (اردو ویکلی) ۔۔ دس برس قبل یورپ جانے کا ارادہ ترک کرکے متحدہ عرب امارات جانے کو ترجیح دینے والے ہندوستانی نرس کا کہنا ہے کہ اس یہ فیصلہ درست ثابت ہوا ، اس نے ان جذبات و خیالات کا اظہار کووڈ 19 کیخلاف کردار ادا کرنے پر ابوظہبی کے ولی عہد کی طرف سے ملنے والی بھرپور ستائش کے تناظر میں کیا – چونتیس سالہ ارون پولیکوتو ایپن کو اس حوالے سے ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈر عزت مآب شیخ محمد بن زاید النھیان کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا موقع ملا جو کہ شیخ کی 13 مئی کو ہونے والی ورچوئل مجلس کے تیسرے سلسلے میں منعقد ہوئی –

شیخ محمد نے اس موقع پر وائرس وباء کیخلاف صف اول کا دستہ بننے والوں کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو محفوظ بنانے کے اقدام کو بھرپور سراہا – ایپن نے امارات نیوز ایجنسی ، وام سے گفتگو میں کہا کہ یہ خدا کی مہربانی ہے کہ اسے عزت مآب شیخ محمد سے تبادلہ خیال کیلئے زندگی کا واحد نادر موقع ملا ، ان سے بات کرنا اور ملاقات کرنا ہر کسی کا خواب ہوتا ہے – اس کا کہنا تھا کہ عرب امارات میں ہزاروں نرسز ہیں لیکن ایسا نادر موقع اسے ملا جوکہ تمام طبی عملہ کیلئے بھی قابل فخر ہے ۔ اس کا کہنا تھا کہ یہ ایسا شاندار موقع تھا کہ اس ورچوئل ملاقات کی ویڈیو اس نے بعد میں کئی بار دیکھی – ایپن ، ابوظہبی کے الرحبہ ہسپتال میں قائمقام نرسنگ سپروائزر کے فرائض سرانجام دیتا ہے ۔

اس کا کہنا ہے کہ اس نادر موقع کے بعد وہ اپنے دوستوں ، ساتھیوں اور اہلخانہ کیلئے ایک سلیبرٹی بن گیا ہے ۔ یہ خوش کن مرحلہ آج یہ ثابت کرتا ہے کہ دس سال قبل جب اس نے یورپ جانے کا سوچا لیکن بعد میں عرب امارات آنے کا فیصلہ کیا تو اس کا یہ اقدام درست تھا – ہندوستانی ریاست کیرالہ کے ضلع کوتیام سے تعلق رکھنے والے ایپن نے ماضی میں یورپ جانے کیلئے انگریزی زبان کے ٹیسٹ کی تیاری کرنے اور پھر عرب امارات میں اس شعبے کیلئے جانے کے انٹرویو دینے کی یادوں کا دہرایا اور بتایا کہ جب ابوظبی کی صحت اتھارٹی نے اسے امتحان کیلئے تیار ہونے کا کہنا تو تب اس نے یورپ جانے کی خواہش ہمیشہ کیلئے ترک کردی – اس نے بتایا کہ تب اس نے ھاد امتحان پر تمام تر توجہ مرکوز کردی اور وہ ایس ای ایچ اے کے حکام کے اس طریقہ کار سے بہت متاثر ہوا جو انہوں نے اس امتحادن کیلئے اپنایا ، تب انٹرویو کے دوران اندازہ ہوا کہ عرب امارات میں ایک بہت روشن مستقبل موجود ہے – الرحبہ ہسپتال میں ملازمت اختیار کرنے کے بعد اسے کئی پیشہ ورانہ کامیابیاں ملیں جن میں چارج نرس ، کلینیکل نرس کوآرڈینیٹر ، ایکٹنگ مینجر آف ایمرجنسی اور پھر قائمقام نرسنگ سپروائزر تک کا عہدہ ۔ یورپ جانے والے اس کے کئی ساتھیوں کے ساتھ اس کا تبادلہ خیال بھی ہوتا رہا جس میں اس کے دوست کہتے تھے کہ وہ کیوں یورپ نہیں گیا لیکن وہ انہیں بتاتا کہ عرب امارات آنے علاوہ اسے کوئی اور خیال ہی نہیں آیا ، اب پیشہ ورانہ زندگی کیلئے اس نے جب بھی ملک بدلا تو وہ واپس اپنے آبائی وطن ہی جائے گا – ایپن ابوظہبی میں اپنی اہلیہ اور دو بچوں کے ساتھ مقیم ہے جن میں ایک چھ سالہ بچی اور تین سالہ بچہ ہیں ۔ اس کا کہنا ہے کہ عرب امارات اس کا دوسرا گھر ہے اور وہ یہاں ہمیشہ خود کو محفوظ و سلامت تصور کرتا ہے – اس کا کہنا تھا کہ شیخ محمد سے اس کی ملاقات نے گزشتہ دس برس کے پرسکون قیام کی یادوں کا دہرا دیا ۔ اس رابطے سے صرف دو دن قبل اسے ولی عہد کی کورٹ کی طرف سے جب یہ اطلاع ملی کہ اسے ویڈیو کانفرنس کا موقع ملنے جارہا ہے تو یہ لمحہ بہت خوش کن اور مسرت آمیز تھا ، ہسپتال کے تمام نرسنگ عملہ کو یہ احساس ہوا کہ وہ سب حقیقی ہیروز ہیں – اس نے بتایا کہ ویڈیو کانفرنس کے وقت وہ کچھ نروس تھا لیکن شیخ محمد کا رویہ بہت دوستانہ اور پرجوش تھا جس کی وجہ سے وہ پھر پرسکون رہا ۔ اس کا کہنا تھا کہ شیخ محمد نے جس طرح اس کے گھر بار کی خیریت معلوم کی تو یہ بہت اپنائیت والا لمحہ تھا اور اس کا وہ کبھی تصور بھی نہیں کرسکتا تھا ، عزت مآب کا نرم رویہ اور ان کی شاندار قیادت ، وہ کسی بھی اور لیڈر کیلئے ایک نمایاں کردار کے حامل ہیں – ایپن اب کووڈ 19 کیلئے مختص ہسپتال میں فرائض انجام دے رہا ہے اور اس نے کبھی بھی مریضوں کی دیکھ بھال میں کوئی خطرہ محسوس نہیں کیا ۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ ہنگامی صورتحال کیلئے تربیت یافتہ ہے ، وہ خود کو ایک ایسا فوجی تصور کرتا ہے جو محاذ جنگ سے کبھی نہیں گھبراتا – اس کا کہنا ہے وہ اور اس جیسے دیگر عملہ کو ہمیشہ انفیکشن کا سامنا رہتا ہے لیکن وہ سٹینڈرڈ پروٹوکول اپناتے ہوئے تمام حفاظتی اقدام کرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں کبھی بھی عدم تحفظ کا احساس نہیں ہوتا –

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }