ٹیم میں مڈؒل آرڈر پر شعیب ملک ضروری ہیں، مدثر نذر

76

ٹیم میں مڈؒل آرڈر پر شعیب ملک ضروری ہیں، مدثر نذر

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مدثر نذر نے قومی ٹیم کی خامیوں پر نظر ڈالتے ہوئے شعیب ملک کی ٹیم میں واپسی پر زور دیا ہے۔

نجی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق کپتان مدثر نذر نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کے امکانات اور ثقلین مشتاق کے بطور ہیڈ کوچ دور پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔

مدثر نذر نے کہا کہ انگلینڈ کے خلاف پاکستان ٹیم نے اچھا مقابلہ کیا، ایک یا دو کھلاڑیوں کے علاوہ انگلینڈ نے اپنی پوری ٹیم کے ساتھ کھیلا جب کہ ان کا مقابلہ پاکستان کے صرف تین یا چار کھلاڑیوں کے ساتھ ہی تھا۔

انہوں نے پاکستان کے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں کھیلنے کے طریقے پر روشنی ڈالتے ہوئے تجربہ کار کھلاڑی شعیب ملک کی ٹیم میں ضرروت پر زور دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم کی مڈؒل آرڈر بنیادی طور پر کمزور رہی ہے جو ٹیم کے لیے پریشانی کا باعث بھی بنا ہے، مڈؒل آرڈر پر آوازیں اٹھتی رہی ہیں جب کہ سلیکٹرز انہیں بلے بازوں کو کھلانے پر بضد ہیں۔

مدثر نذر کہتے ہیں پاکستان ایک ایسے فارمیٹ کے ساتھ کھیل رہا ہے، جہاں بابر اعظم اور محمد رضوان 12،13 اوورز تک بیٹنگ کرتے ہیں جب کہ آخر میں اندھا دھند کھیلنے والے ہدف بنانے میں مدد کرسکتے ہیں لیکن ایسا دیکھنے کو نہیں ملا۔

Advertisement

انہوں نے شعیب ملک کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان جس طرح کھیلتا ہے اس کو دیکھتے ہوئے شعیب ملک کا وہاں ہونا ضروری ہے کیونکہ وہ اننگز کو آخر تک لے کر جاتے ہیں جب کہ وہ جانتے ہیں کہ آخر تک کیسے بلے بازی کرنی ہے، وہ فرنچائز کرکٹ میں یہ کام کرتے رہے ہیں‘۔

Advertisement

ان کا خیال ہے کہ ’اگر بابر اور رضوان ٹاپ پر اسکور نہ کرسکے تو پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں کم اسکور پر آؤٹ ہوسکتی ہے جب کہ انہوں نے پاکستان ٹیم کے ورلڈکپ میں ٹاپ فور میں جگہ بنانے کے امکانات کو بھی مسترد کردیا ہے۔

اس حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ’آسٹریلیا میں گیند بہت زیادہ باؤنس ہوتی ہے جب کہ ہر ٹیم اپنی مخالف ٹیم کا بھرپور تجزیہ رکھتی ہے، ٹیموں نے پاکستان کی حالیہ پرفارمنس دیکھی ہے اور سب جانتے ہیں کہ وہ شارٹ گیند کے خلاف جدوجہد کرتے ہیں‘۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا میں ہماری ٹیم 150 سے زیادہ اسکور نہیں کرسکتی اور اگر ابتدائی وکٹیں گرگئیں تو ٹیم 70 یا 80 پر ہی ڈھیر ہوجائے گی۔

ثقلین مشتاق کی کوچنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’پاکستان ٹیم نے ان کی کوچنگ میں ملے جلے نتائج حاصل کیے ہیں جب کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ان کے بحیثیت ہیڈ کوچ مستقبل کے لیے اہمیت کا حامل ہوگا‘۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }