بھارت؛ مسلم مخالف فسادات میں بی جے پی حکومت، پولیس اور میڈیا ذمہ دار قرار
نئی دہلی: فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے فروری 2020 میں دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات کا ذمہ دار بی جے پی حکومت، پولیس اور میڈیا کو قرار دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مدن بی لوکور کی سربراہی میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے فروری 2020 میں شمال مشرقی دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات کا ذمہ دار بھارتی وزارت داخلہ، دہلی پولیس ،بھارتیہ جنتا پارٹی اور میڈیا کو ٹھہرایا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کمیٹی کے دیگر ارکان میں دہلی اور مدراس ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس اے پی شاہ، دہلی ہائی کورٹ کے سابق جج آر ایس ایس سودھی، پٹنہ ہائی کورٹ کی سابق جج انجانا پرکاش اور سابق بھارتی ہوم سیکرٹری جی کے پلئی شامل تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے ’پانچ رکنی کمیٹی نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مرکزی وزارت داخلہ کا لاپرواہ ردعمل، دہلی پولیس کا جانبدارانہ کردار، میڈیا کا تقسیم کرنے والا بیانیہ اور مسلمانوں کےخلاف بھارتیہ جنتا پارٹی کی نفرت انگیز مہم دہلی کے فرقہ وارانہ فسادات کیلئے اجتماعی طور پر ذمہ دار ہیں۔
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کا کہنا تھا کہ بھارتی وزارت داخلہ نے 23 اور 26 فروری 2020 کے درمیان مسلم مخالف فسادات سے متاثرہ علاقوں میں اضافی فورسز کی تعیناتی میں واضح طور پر تاخیر کی۔
Advertisement
کمیٹی نے مزید کہا کہ دہلی پولیس کو 23 فروری کو اسپیشل برانچ اور انٹیلی جنس یونٹوں سے کم از کم چھ الرٹ موصول ہوئے تھے لیکن اس کے باوجود اضافی فورسز کو تاخیر سے 26 فروری کو تعینات کیا گیا۔
Advertisement