پیوٹن نے یوکرین کے جبری الحاق شدہ علاقوں میں مارشل لاء لگا دیا

46

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کے ان چار علاقوں میں مارشل لاء کا اعلان کر دیا ہے جنہیں ماسکو نے جبری ملحق کر لیا تھا

تفصیلات کے مطابق ان جبری الحاق شدہ چاروں علاقوں میں ولادیمیر پیوٹن کے حکم کے بعد تمام علاقوں کے سربراہوں کو اضافی ہنگامی اختیارات بھی سونپ دیئے ہیں۔

ولادیمیر پیوٹن نے فوری طور پر ان اقدامات کی وضاحت نہیں کی جو مارشل لاء کے تحت اٹھائے جائیں گے، لیکن کہا کہ ان کا حکم جمعرات سے نافذ العمل ہے۔ ان کا حکم نامہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مخصوص تجاویز پیش کرنے کے لیے تین دن کا وقت دیا گیا ہے۔

روسی صدر پیوٹن نے سلامتی کونسل کے اجلاس کے آغاز پر ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے ریمارکس میں کہا کہ ہم روس کی سلامتی اور محفوظ مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے اپنے لوگوں کی حفاظت کے لیے بڑے پیمانے پر مشکل کاموں کو حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

روسی صدر نے کہا کہ جو لوگ فرنٹ لائنز پر ہیں یا فائرنگ رینجز اور ٹریننگ سینٹرز میں تربیت حاصل کر رہے ہیں، انہیں ہماری حمایت محسوس کرنی چاہیے اور جاننا چاہیے کہ ان کے پیچھے ہمارا بڑا عظیم ملک اور متحد لوگ ہیں۔

Advertisement

روس کی پارلیمنٹ کا ایوان بالا چاروں خطوں میں مارشل لاء لگانے کے پیوٹن کے فیصلے پر فوری طور پر مہر لگانے کے لیے تیار تھا۔

مسودہ قانون اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس میں سفر اور عوامی اجتماعات پر پابندیاں، سخت سنسر شپ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے وسیع تر اختیارات شامل ہو سکتے ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے حکم نامے کے تحت روسی علاقوں کے سربراہان کو دیے جانے والے اضافی اختیارات کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کیں۔

ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں میں تمام روسی خطوں کے سربراہوں کو اضافی اختیارات دینا ضروری سمجھتا ہوں۔

روسی رہنما نے یوکرین میں لڑائی سے نمٹنے کے لیے مختلف سرکاری اداروں کے درمیان رابطے بڑھانے کے لیے ایک رابطہ کمیٹی کے قیام کا بھی حکم دیا جسے وہ خصوصی فوجی آپریشن کہتے رہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }