روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ ہے کہ یوکرین راہداری کی ضمانت دے تو روس اناج کی برآمدات شروع کرنے کو تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ہم منصب طیب اردگان سے کہا کہ وہ یوکرین سے اناج کی برآمدات کی اجازت دینے والے معاہدے کو دوبارہ شروع کرنے پر غور کریں گے اگر کیف ضمانت فراہم کرتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کو فون کال پر بتایا ہے کہ ماسکو یوکرین کی بندرگاہوں سے کیف کی حقیقی ضمانتوں کے بعد اناج کی برآمدات کی اجازت دینے والے معاہدے کو دوبارہ شروع کرنے پرغور کرے گا.
میڈیا کی خبروں کے مطابق گزشتہ روز دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ فون کال روس کی جانب سے اس معاہدے میں شرکت کی معطلی کے بعد ہوئی تھی کیونکہ اس نے کہا تھا کہ کریمیا میں ماسکو کے بحری بیڑے پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس کا الزام اس نے یوکرین پر لگایا تھا۔
Advertisement
واضح رہے کہ اس حملے کی کیف نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اور اس نے محفوظ شپنگ کوریڈور کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے انکار کیا تھا۔
کریملن کے ایک بیان کے مطابق صدر پیوٹن نے طیب اردگان کو بتایا کہ روس نے استنبول معاہدے کی سختی سے پابندی، خاص طور پر انسانی ہمدردی کی راہداری کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال نہ کرنے کے بارے میں کیف سے حقیقی ضمانتیں مانگی ہیں۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان اناج کی برآمد کا معاہدہ جولائی میں ترکی اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں کیا گیا تھا تاکہ عالمی خوراک کے بحران کو کم کیا جا سکے.
اناج کی ترسیل کے اس معاہدے کی معیاد رواں ماہ 19 کو ختم ہو رہی ہے۔
روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ اس معاہدے کے اندر دوبارہ کام شروع کرنے کے سوال پر غور کرنا ممکن ہو گا، اگر یوکرین اس راہداری کی مکمل ضمانت فراہم کرتا ہے۔
دوسری جانب کریملن نے کہا کہ کریمیا کی بحری بندرگاہ سیواستوپول پر مبینہ ڈرون حملوں کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ہی دوبارہ کارروائی شروع کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔