امریکہ کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کے خلاف روس کی فوجی جارحیت سے لے کر اب تک ہزاروں روسی فوجی ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی جنرل کا کہنا ہے کہ یوکرین میں 1 لاکھ سے زیادہ روسی فوجی اہلکار ہلاک یا زخمی ہوئے ہیں، امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ کیف کی افواج کو بھی ایسا ہی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اعلیٰ امریکی جنرل مارک ملی کا کہنا ہے کہ یوکرین پر حملے کے بعد سے تقریباً 100,000 روسی فوجی ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں، اور یوکرین کی مسلح افواج کو شید ہی اسی سطح پر ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
آج فوجی جنرل مارک ملی نے اپنے ریمارکس میں نو ماہ سے جاری اس تنازعے میں روسی افواج کے جانی نقصان کا تخمینہ پیش کیا۔
Advertisement
جنرل مارکی ملی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین اور روس کو لڑائی میں سردیوں کے ممکنہ وقفے کا سامنا ہے جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ کسی قسم کے مذاکرات کا موقع فراہم کر سکتا ہے.
بین الاقوامی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین میں سفارت کاری کے امکانات کے بارے میں پوچھے جانے پر جنرل مارک ملی نے یاد دلایا کہ پہلی جنگ عظیم میں مذاکرات سے قبل از وقت انکار نے انسانی مصائب میں اضافہ کیا اور مزید لاکھوں ہلاکتیں ہوئیں تھیں۔
مارک ملی نے نیویارک کے ایک معاشی کلب کو بتایا کہ جب بات چیت کا موقع ہو تو امن حاصل کیا جا سکتا ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ لمحے سے فائدہ اٹھایا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز روس نے اعلان کیا کہ اس کی فوجیں سٹریٹجک جنوبی یوکرین کے شہر خیرسن کے قریب دریائے ڈنیپر کے مغربی کنارے سے انخلاء کریں گی.
Advertisement