ترکیہ، استنبول بم دھماکے میں جاں بحق افراد کی تدفین

37

ترکیہ کے شہر استنبول کے بم دھماکے میں جاں بحق ہونے والی ماں اور بیٹی سمیت چھ متاثرین کو سپرد خاک کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اتوار کو استنبول میں ہونے والے بم دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں، جن میں آرزو اوزسوئے اور ان کی 15 سالہ بیٹی یگمور اوکر کی تقریب بھی شامل تھی۔

ترک پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک شامی خاتون کو حراست میں لیا ہے جس کا تعلق کرد مسلح گروہوں سے ہے اور اس نے ایک بم نصب کرنے کا اعتراف کیا ہے جو استنبول کے ایک پیدل چلنے والے علاقے استقلال ایونیو پر پھٹا، جس میں چھ افراد ہلاک اور کئی درجن زخمی ہوئے۔

کرد مسلح گروپوں نے اس بمباری سے کسی قسم کے تعلق کی سختی سے تردید کی ہے۔

ترکی کے نائب صدر فوات اوکتے اور پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ سینتوپ نے اوزسوئے اور یوکر استنبول کی آخری رسومات میں شرکت کی۔

Advertisement

ایڈم توپکارا اور ان کی اہلیہ ایلف توپکارا کے لیے ایک علیحدہ جنازہ ادا کیا گیا، جو دھماکے کے وقت اپنے دو چھوٹے بچوں کو اپنی خالہ کے پاس چھوڑ کر استقلال ایونیو کے نیچے ٹہل رہے تھے۔

یہ دھماکہ اس بے چینی کی ایک چونکا دینے والی یاد دہانی تھی جس نے کئی سال قبل ترکی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جب اسی طرح کے حملوں کا ایک سلسلہ جاری تھا۔

واضح رہے کہ ترکیہ 2015 سے 2017 کے درمیان مسلسل بم دھماکوں سے متاثر رہا، ان دھماکوں میں کچھ داعش اور کچھ خودمختیاری کے لیے سرگرم کرد مسلح گروپوں کی جانب سے کئے گئے تھے۔

پولیس کی جانب سے تحقیقات مکمل کرنے کے بعد استقلال ایونیو کو پیر کو پیدل چلنے والوں کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔

لوگوں نے دھماکے کی جگہ پر پھول چھوڑنا شروع کر دیے جب کہ سڑک کو سینکڑوں ترکی کے جھنڈوں سے سجایا گیا تھا

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }