ساری دنیا جانتی ہے کہ کھیلوں کی دنیا کا شہنشاہ کھیل فٹ بال ہے جو پوری دنیا میں سب سے زیادہ کھیلا اور دیکھا جاتا ہے۔
فٹ بال سے منسلک ادارے یا کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر کی آمدنی لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں ڈالرز میں ہوتی ہے، دنیا بھر میں اس کھیل کو کنٹرول کرنے والی تنظیم فیفا بھی اس کھیل کی بدولت بلین ڈالرز کی مالک ہے۔
فیفا کی تجوری میں بلین ڈالرز کس طرح جمع ہوتے ہیں اور ان پیسوں کا فیفا کیا کرتی ہے آیئے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔
سب سے پہلے آپ کو ایک حیران کن خبر دے دوں کہ قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کی فاتح ٹیم کو فیفا کی طرف سے منتظمین کو ادا کیے گئے 440 ملین ڈالرز کے کل انعامی ٹوکرے میں سے 44 ملین ڈالرز ملیں گے، ابھی ٹہیریئے فیفا کی اندر کی خبریں باقی ہیں جو آپ کو آج بتانی ہیں۔
Advertisement
کاروبار شاذ و نادر ہی اتنا آسان ہوتا ہے۔ اگر آپ کوئی ایسی پروڈکٹ تیار کرتے ہیں جسے ہر کوئی خریدنا چاہتا ہے، لیکن جس کے بنانے کے لیے آپ کو تقریباً کچھ بھی خرچ نہیں کیا جاتا، تو آپ بہت تیزی سے پیسے کمانے جا رہے ہیں۔
مختصر طور پریہی سب کچھ فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی، فیفا کے ساتھ ہو رہا ہے جس کے پاس ایسی پروڈکٹ ہے کہ جس کے خریدار بہت ہیں مگر اس کی لاگت پر کچھ بھی خرچ نہیں ہوتا۔
فیفا کے اخراجات میں میزبان ممالک کی آرگنائزنگ کمیٹیوں کو مشاہرہ، عالمی ایونٹس کی انعامی رقم، معاون عملے کے لیے سفر اور رہائش کے اخراجات کے علاوہ دنیا بھر میں مختلف ممالک میں فٹ بال کے کھیل کو فروغ دینے کے لیے فنڈز جاری کرتا ہے۔
آپ کہیں گے کہ فیفا اپنی ساری آمدنی تو اسی میں خرچ کر دیتا ہے، لیکن آپ کا اندازہ غلط ہے کیونکہ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ جب 2018 میں فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کے فرائض روس نے انجام دیئے تھے تو اس وقت فیفا کو کچھ خرچ کیے بنا ہی 4.6 بلین ڈالرز کی آمدنی ہوئی تھی۔ اور فیفا کے درج بالا اخراجات اتنی بڑی خطیر رقم کے سامنے کوئی معنی نہیں رکھتے۔
Advertisement
موجودہ قطر فیفا ورلڈ کپ کے فاتحین کو فیفا کی طرف سے ادا کیے گئے 440 ملین ڈالر کے کل انعامی برتن میں سے 44 ملین ڈالر ملیں گے۔
فیفا ہر ورلڈ کپ سے اگلے ورلڈ کپ تک کے چار سال کو اپنی آمدنی کا سائیکل بناتا ہے، اور فیفا نے حال ہی میں 2015 تا 2018 کے دو ورلڈ کپ کے ان چار سالوں کی رپورٹ شائع کی ہے۔
اس رپورٹ کے علاوہ فیفا نے یہ بھی اعلان کیا کہ 2021 جو ورلڈ کپ کا سال نہیں ہے پھر بھی فیفا نے اس سال میں 6.4 بلین ڈالرز سے اپنی تجوریوں کو بھر لیا جو گزشتہ سال سے 766 ملین ڈالرز زیادہ تھے۔
ٹی وی کے حقوق
Advertisement
فیفا کی زیادہ تر آمدنی ٹی وی کے حقوق کی فروخت سے حاصل ہوتی ہے، ورلڈ کپ اور دیگر بین الاقوامی ایونٹس کے ٹی وی کے نشریاتی حقوق سے خطیر آمدنی حاصل کرتا ہے۔
فٹ بال کرہ ارض پر ٹی وی پر دیکھا جانے والا سب سے بڑا کھیل ہے ایک اندازے کے مطابق دنیا کی نصف آبادی سے زائد لوگ ورلڈ کپ دیکھتے ہیں یعنی 5 ارب انسان ورلڈ کپ کو صرف ٹی وی پر دیکھتے ہیں۔
گزشتہ سال جو 6.4 بلین ڈالرز فیفا نے جمع کئے تھے ان میں سے 4.6 بلین ڈالرز نشریاتی حقوق سے حاصل ہوئے تھے۔
مارکیٹنگ کے حقوق
مختلف اقسام کی عالمی کمپنیاں فیفا کو اپنی کمپنی کی تشہیر کے حق کے لیے بھی ایک خطیر رقم ادا کرتے ہیں، سب سے بڑے برانڈز کو فیفا کے سماجی ذمہ داریوں کے منصوبوں پر شراکت داری ملتی ہے جس سے کمپنیوں کو تشہیر ملتی ہے۔
Advertisement
ورلڈ کپ 2018 سے قبل فیفا کو مارکیٹنگ کے حقوق سے 1.66 بلین ڈالرز حاصل ہوئے تھے اور 2021 میں یہ حقوق 131 ملین ڈالرز کی اضافی رقم سے مزید بڑھ گئے۔
ٹکٹ کی فروخت
فیفا کے لیے آمدنی کا ایک اور دروازہ ٹکٹوں کی فروخت ہے جو فیفا کی ذیلی کمپنی کے پاس ہے اور مکمل طور پر فیفا کی ملکیت ہے، 2015 تا 2018 کے چار سالہ دور میں ٹکٹوں کی فروخت سے 712 ملین ڈالرز جمع ہوئے تھے۔
گزشتہ سال 2021 میں عرب کپ کو 6 لاکھ افراد نے اسٹیڈیم میں بیٹھ کر دیکھا تھا، اس عرب کپ سے فیفا کو 12 ملین ڈالرز کی آمدنی ہوئی تھے۔
Advertisement
حیران کن بات یہ ہے کہ قطر میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ 2022 کے تقریباً 30 لاکھ ٹکٹس فروخت ہو چکے ہیں جن کی مالیت 11 سو ملین ڈالرز بنتی ہے یعنی ٹکٹوں کی آمدنی کے حوالے سے یہ سال بھی فیفا کے لیے بمپر سال ثابت ہو گا۔
برانڈنگ اور لائسنسنگ
فیفا بطور برانڈ بھی ڈیجیٹل میڈیا سے آمدنی حاصل کرتا ہے، حال ہی میں معروف ’ای اے اسپورٹس‘ نامی کمپنی سے کمپیوٹر گیمز کا 20 سالہ شراکت داری کا اختتام فیفا کے لیے 20 بلین ڈالرز کی آمدنی لے کر آیا ہے۔
کہا جاتا ہے کہ معروف سافٹ وئیر کمپنی ’ای اے اسپورٹس‘ نے اپنے کمپیوٹر گیمز میں فیفا کا نام استعمال کرنے پر سالانہ 150 ملین ڈالرز ادا کئے تھے۔
Advertisement
فیفا نے تجارتی سامان، خوردہ اشیاء اور گیمنگ کے لیے اپنا نام استعمال کرنے پر 180 ملین ڈالرز بھی کمائے۔
قارئین کو اندازہ ہو گیا ہو گا کہ فیفا کی آمدنی کے ذرائع کیا ہیں اور بلین ڈالرز کی آمدنی حاصل کرنے والے فیفا کے لیے سیکڑوں ملین ڈالرز ایونٹس کے نام پر دے دینا نہایت ہی معمولی بات ہے،
Advertisement