پی سی بی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ورکشاپ 23 جون بروز جمعہ منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ لاہور میں منعقد ہوگی۔ غیر دستیاب فرنچائز کے نمائندے، جو ملک میں نہیں ہیں، زوم کال کے ذریعے شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی اس موقع پر مقابلوں میں مزید دو ٹیموں کو شامل کرنے کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرے گا۔ مالکان کو پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ ایسا فارمولہ تیار کیا جائے گا جس سے کسی کو کوئی مالی نقصان نہ پہنچے۔
ابتدائی تجویز کے مطابق، آمدنی کے مرکزی پول کا 95 فیصد موجودہ چھ ٹیموں کو دوسرے سال تک جاتا رہے گا۔ معاہدے کے مطابق 11ویں سال سے ٹیموں کو بڑھایا جا سکتا ہے، اس لیے دونوں نئی فرنچائزز بھی زیادہ سے زیادہ منافع کمائیں گی۔ پی ایس ایل فرنچائزز سے ویمن لیگ کی مجوزہ ٹیموں کو خریدنے کے لیے بھی کہا جائے گا۔ اگر وہ ایسا نہیں کرنا چاہتے تو دلچسپی رکھنے والی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا جن کو خواتین کی ٹیم کو مقررہ فیس کے عوض فروخت کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف سلیکٹر نے ریڈ بال کرکٹ میں شاداب خان کے مستقبل کے بارے میں بات کی۔
فرنچائزز بھی آئی پی ایل کی طرح دائمی حقوق چاہتی ہیں، جو بھارت میں دس سال تک فیس لینے کے بعد گیارہویں ایڈیشن میں ختم ہوا، لیکن پی ایس ایل کی ٹیمیں، جو کم قیمت پر فروخت ہوئیں، ایسا نہیں چاہتیں۔ ایک مرکزی پول سے انہیں زیادہ فائدہ ہوگا۔
ملکیت کو 50 سال تک بڑھانے کا ایک اور آپشن ہے۔ موجودہ معاہدے کے تحت 11ویں سال میں فرنچائز فیس میں 25 فیصد اضافہ ہوگا۔
تاہم پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کی جانب سے پی سی بی کی چیئرمین شپ سے اپنی امیدواری واپس لینے سے معاملات بدلنے کا امکان ہے اور مذکورہ بالا تمام منصوبے بدل سکتے ہیں۔