
پولینڈ کے وزیراعظم ماٹیوس موراویکی کا کہنا ہے کہ اب ہم یوکرین کو اسلحہ فراہم نہیں کر رہے بلکہ اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے کو بھر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پولینڈ نے یوکرین کے سفیر کو وزارت خارجہ طلب کرکے صدر زیلنسکی کے بیان پر احتجاج کیا تھا۔
صدر زیلنسکی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیف اناج برآمدات کیلئے زمینی راستے ڈھونڈ رہا ہے لیکن سیاسی ڈرامہ کرنے سے صرف ماسکو کو مدد مل رہی ہے، انہوں نے پولینڈ کے اقدام کو ‘سیاسی ڈرامہ’ قرار دیا تھا۔
پولینڈ نے یوکرین کے اناج پر پابندی اس لیے لگائی ہے کیونکہ یوکرینی اناج اور غذا کی درآمدات بڑھ رہی تھیں اور پولینڈ کے کسانوں کو اس کا نقصان ہو رہا تھا۔
پولینڈ میں 15 اکتوبر کو پارلیمانی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور حکمران جماعت کو دائیں بازو کی جماعتوں سے یہ تنقید سننا پڑ رہی ہے کہ حکومت کا یوکرین کیلئے رویہ تابعدارانہ ہے۔
فروری 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے پولینڈ یوکرین کا قریبی اتحادی رہا ہے لیکن پولینڈ کی طرف سے یوکرین کی اناج برآمدات پر پابندی کے بعد سے دونوں ملکوں کے تعلقات سرد مہری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔