یکم جون سےابوظبی میں تجارتی اور صنعتی شعبوں میں ہرکوئی ڈائریکٹ سرمایہ کاری کر سکے گا
مینوفیکچرنگ، زراعت،فرنیچر،رئیل اسٹیٹ اوردیگرشعبوں میں سو فیصد مالکانہ حقوق حاصل ہونگے۔
ابوظہبی(اردوویکلی):: امارات کی فنانس منسٹری نے اہم اعلان کیا ہے جس کے تحت غیرملکیوں کو اپنے نام سے مکمل کمپنی قائم کرنے کی اجازت دی گئی ہےجس پر یکم جون2021 سے عمل درآمد شروع ہوجائے گا جس کے بعد سرمایہ کاراور صنعت کارمقامی افراد کی شمولیت کے بغیر سو فیصد مالکانہ حقوق کے ساتھ اپنی کمپنیاں قائم کر سکیں گے۔ غیر ملکیوں کے لیے اس بڑی سہولت کا مقصد امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاری کوزیادہ سے زیادہ فروغ دے کر قومی معیشت کو مضبوط بنانا ہے ۔اب کوئی بھی غیر ملکی امارات میں اپنے کاروبارکا اکلوتا مالک بن سکتا ہے۔ اس سے پیشتر قانون میں یہ شرط تھی کہ امارات میں کوئی کمپنی بنانے کے لیئے اماراتی باشندے کی شراکت ضروری تھی مگراب نئی ترمیم کے بعد کمرشل کمپنی کھولنے کے لیے اماراتی کا اس کمپنی کا مالک یا شیئر ہولڈر ہونا لازمی نہیں ہوگا۔ کوئی بھی غیر ملکی امارات میں اپنی کمپنی کا بلاشرکت غیرمالک بن سکے گا۔اس اقدام کا مقصد امارات میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی ایک بڑی تعداد کو سرمایہ کاری کے لیے راغب کرنا اور کاروبارکے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے صدرعزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے 2015ء کے کمرشل کمپنیوں سے متعلق قانون کی 51 شقوں میں تبدیلی کر دی ہے، اس کے علاوہ تین نئی شقوں کا اضافہ بھی کیا گیا ہے۔ جس کے بعد اب غیر ملکی کُلی طور پرخود مختار ہو کر امارات بھر میں اپنی کمرشل کمپنیاں بغیر کسی اماراتی کی شمولیت کے قائم کرسکیں گے ۔اس طرح انہیں اپنے کاروباری فیصلوں میں کسی قسم کی مجبوری کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ نئی ترامیم کے تحت کسی بھی غیر ملکی کی کمپنی میں اماراتی باشندے کو وکیل/ ایجنٹ کے طور پر رکھنے کی شرط بھی ختم کر دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کمرشل کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں اماراتی باشندوں کی اکثریت ہونے کی شرط بھی ختم ہو گئی ہے۔ تاہم گیس کی تلاش ، یوٹیلٹیز، ٹرانسپورٹ اور حکومت کے زیر انتظام شعبوں پر نئی ترامیم کا اطلاق نہیں ہوگا۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کی جانے والی نئی ترامیم کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امارات میں بڑے پیمانے پر مختلف ممالک کے سرمایہ کاروں کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کی توقع ہے جس سے ملکی معیشت کوفروغ حاصل ہوگا
ہفتہ رواں میں ابو ظبی ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک ڈویلمپنٹ نے ایک ہزار 105 رجسٹرڈ تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کی ایک فہرست کا اعلان کیا ہے جو قانونی طورپر غیر ملکیوں کی ملکیت کے لیے کھلی ہیں۔روزنامہ اُردو نیوز کے مطابق اس سے ابوظبی میں تجارتی کمپنیوں کو مکمل یا جزوی طور پر اپنی سرگرمیوں پر عمل کرنے کا اہل بنانا ہے اس فہرست میں مینوفیکچرنگ، صابن سازی،ٹیکسٹائل،چمڑہ سازی۔دواسازی،تمباکو،کھیلوں کاسامان،انجینرنگ ٹیکس کنسلٹینسی،زراعت،فرنیچر،رئیل اسٹیٹ،آلات کی تیاری تک وسیع پیمانے پر سرگرمیاں شامل ہیں۔
ابوظبی ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک ڈویلمپنٹ کے چیئرمین محمد علی الشرفاء نے کہا کہ ابو ظبی حکومت کی براہ راست مزید بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور کھلی اور لچکدار مسابقتی کاروباری ماحول کو فروغ دینے کی خواہش کی عکاسی کرتا ہےیہ فیصلہ ابوظبی میں نجی شعبے کے لیے مراعات فراہم کرنے اور بین الاقوامی سرمایہ کاری کے نقشے پر ابوظبی کی حیثیت بڑھانے کے بہت سے فیصلوں اور اقدامات میں سے ایک ہے۔غیر ملکی ملکیت کے لیے دستیاب سرگرمیوں کی فہرست کا فیصلہ وزرا کونسل نے کیا موجودہ کمپنیوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنی حیثیت کو ایڈجسٹ کریں بشرطیکہ وہ ان سرگرمیوں یا دیگر قابل اطلاق پابندیوں کے ضوابط پرعمل کریں جو ابو ظبی ڈیپارٹمنٹ آف اکنامک ڈویلمپنٹ کے اپنائے ہوئے طریقہ کار کے مطابق ہیں۔