سوڈان، عرب اور مقامی قبائل کے مابین تازہ جھڑپوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک

108

سوڈان کے مغربی صوبے دارفر کے دارالحکومت الجینینا کے قریب عربوں اور مقامی قبائلیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں 213 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔

دارفر میں پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے لیے کام کرنے والے ایک آزاد امدادی گروپ جنرل کوارڈینیشن کا کہنا ہے یہ تصادم گزشتہ جمعہ کو شروع ہوا جب بعض مسلح افراد نے دو قبائلیوں کی ہلاکت کا بدلہ لینے کے لیے مسالیت قبائل کے گاؤں پر حملہ کر دیا۔

مغربی دارفر کے گورنر خمیس ابکار نے منگل کے دن بتایا تھا کہ صرف اتوار کے روز ہی تقریباً 201 افراد ہلاک اور 103 زخمی ہوئے تھے اور اب تک مجموعی طور پر 213 افراد جان سے جا چکے ہیں۔

یہ بڑی جھڑپیں ایسے وقت ہوئی ہیں جب سوڈان میں استحکام کے لیے جدوجہد جاری ہے۔ واضح رہے کہ سویلین حکومت کی تشکیل کے محض چھ ماہ بعد ہی فوجی سربراہ عبدالفتاح البرہان نے بغاوت کرکے حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔

بعض عینی شاہدین نے ایک مقامی ملیشیا جنجاوید پر پُرتشدد جھڑپوں کا الزام عائد کیا ہے۔ عرب ملیشیا جنجاوید پر 2000ء کی دہائی کے اوائل میں سابق صدر عمر البشیر کے دور میں دارفر میں بغاوت کرنے والی نسلی اقلیت پر حملوں کے الزامات لگے تھے۔

ریاستی گورنر کا کہنا ہے کہ کرنک کے علاقے کو محفوظ بنانے کی ذمہ داری سرکاری افواج پر تھی جو بغیر کسی جواز کے پیچھے ہٹ گئیں اور حالیہ واقعات کے لیے بھی وہی ذمےدار ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی سربراہ مشیل بیچلیٹ نے کہا ہے کہ مغربی دارفر میں بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کے ساتھ فرقہ وارانہ تشدد کے سنگین واقعات بار بار رُونما ہو رہے ہیں۔ اُنہوں نے سوڈانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ مقامی آبادی کو تحفظ فراہم کریں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }