یوکرینی ملٹری انٹیلی جنس کے سربراہ کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ جنگ اگست کے وسط تک ایک اہم موڑ پر پہنچ جائے گی اور سال کے آخر تک اس کا خاتمہ ہو جائے گا۔
ممکنہ طور پر یہ یوکرین کے کسی سینئر اہلکار کی اب تک کی سب سے درست اور پر امید پیش گوئی ہے۔
اسکائی نیوز کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، میجر جنرل کریلو بڈانوف کا کہنا تھا کہ روس میں کینسر میں مبتلا شدید بیمار ولادی میر پیوٹن کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے بغاوت پہلے ہی جاری ہے۔
اسکائی نیوز کے مطابق جنرل کریلو کا دفتر اندھیرا اور جنگی و جاسوسی کے سامان سے بھرا ہوا ہے، اس کی کھڑکیوں پر ریت کے تھیلے رکھے ہوئے ہیں، فرش پر مشین گنوں کا ڈھیر ہے، اور اس کی میز پر ایک اسپیئر رائفل میگزین ہے جسے پیپر ویٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔
کریلو صرف 36 سال کی عمر میں اپنے ملک کی ملٹری انٹیلی جنس ایجنسی کی قیادت کرنے والے قابل ذکر جوان ہیں۔
Advertisement
جنرل بڈانوف نے اس وقت بھی درست پیش گوئی بھی کی تھی کہ روسی حملہ کب ہوگا، جب ان کی حکومت کے دوسرے لوگ عوامی طور پر شکوک و شبہات کا شکار تھے اور اب وہ اس جنگ کے انجام کی پیش گوئی کے بارے میں پراعتماد ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ “بریکنگ پوائنٹ اگست کے دوسرے حصے میں ہوگا۔ زیادہ تر فعال جنگی کارروائیاں اس سال کے آخر تک ختم ہو جائیں گی۔”
ان کا کہنا تھا کہ “نتیجتاً، ہم ڈونباس اور کریمیا سمیت اپنے تمام علاقوں میں یوکرینی طاقت کی تجدید کریں گے۔”
ان کے بقول مشرق کی طرف منتقل ہونے کے باوجود روس کی حکمت عملی تبدیل نہیں ہوئی ہے اور روس کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے حالانکہ وہ یوکرینی ہلاکتوں پر متوجہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ جنگ میں روس کی ناکامیوں پر حیران نہیں ہیں۔ اور اپنے دشمن کے بارے میں سب کچھ جانتے ہیں۔
جنرل کریلو کا کہنا تھا کہ “یورپ روس کو ایک بڑے خطرے کے طور پر دیکھتا ہے۔ وہ اس کی جارحیت سے خوفزدہ ہے۔ ہم آٹھ سالوں سے روس سے لڑ رہے ہیں اور ہم کہہ سکتے ہیں کہ انتہائی مشہور روسی طاقت ایک افسانہ ہے۔ یہ اتنا طاقتور نہیں ہے، یہ صرف ہتھیاروں والے لوگوں کا گروہ ہے۔”
ان کا کہنا ہے کہ روسی افواج کو تقریباً کھرکیف کی سرحد تک واپس دھکیل دیا گیا ہے، اور اس کے علاوہ جنوب کی جانب سے Siverskyy Donets کو عبور کرنے کی کوشش کرنے والی فورسز پر حالیہ حملے نے کافی نقصان پہنچایا۔
جنرل بڈانوف نے کہا کہ “میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ انہیں افرادی قوت اور ہتھیاروں میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے اور میں یہ بھی کہہ سکتا ہوں کہ جب توپ خانے کے حملے ہوئے تو عملے میں سے بہت سے افراد اپنا سامان چھوڑ گئے”۔
جنرل بڈانوف نے اسکائی نیوز کو یہ بھی بتایا کہ یوکرین میں شکست روس کے رہنما کی برطرفی اور ملک کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کا باعث بنے گی۔
انہوں نے کہا “یہ بالآخر روسی فیڈریشن کی قیادت کی تبدیلی کا باعث بنے گا۔ یہ عمل پہلے ہی شروع کیا جا چکا ہے اور وہ اس طرف بڑھ رہے ہیں۔”
اس سوال کے جواب میں کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ بغاوت ہو رہی ہے؟ انہوں نے جواب دیا “ہاں”۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسٹر پیوٹن “بہت خراب نفسیاتی اور جسمانی حالت میں ہیں اور وہ بہت بیمار ہیں”۔
ان کا کہنا ہے کہ روسی رہنما کو کینسر اور دیگر بیماریاں ہیں۔