– بول نیوز

92

جمعیت علماء ہند نے علما ، مقررین و اعظین اور ٹی وی مناظرین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ گیان واپی مسجد کے حوالے سے ٹی وی ڈیبیٹ اور مباحثوں میں شرکت سے پرہیز کریں۔

یہ قضیہ عدالت میں زیر بحث ہے، اس لیے پبلک ڈی بیٹ میں اشتعال انگیز مباحثے اور سوشل میڈیا پر تقاریر نہ کریں۔

 بنارس کی گیان واپی مسجد کو لے کر تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ ہندو تنظیموں کی طرف تار بیان بازی ہو رہی ہے اور بہت سے الزامات لگا کر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

اس حوالے سے جمعیت علماء ہند محمود مدنی گروپ کی جانب سے اس مسئلہ کو لے کر باضابطہ اپیل جاری کی گئی ہے ۔

جمعیت علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گیان واپی مسجد کا قضیہ، فرقہ پرست عناصر کی شرارت کی وجہ سے، ان دنوں عوامی اور عدالتی سطحوں پر زیر بحث ہے۔

مولانا محمود اسد مدنی نے کہا کہ کچھ شرپسند عناصراور متعصب میڈیا، جذباتیت سے نتھی کرکے دو قوموں کے درمیان فتنہ پیداکرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

Advertisement

ایسے حالات میں جمعیۃ علماء ہند سبھی اہل وطن خاص طور پر مسلمانوں سے اپیل کرتی ہے کہ گیان واپی مسجد وغیرہ کے مسئلے کو سڑک پر نہ لایا جائے اورہر طرح کے عوامی مظاہروں سے گریز کیا جائے۔

جمعیت علماء ہند نے مزید کہا کہ اس معاملہ میں مسجد انتظامیہ کمیٹی فریق کی حیثیت سے مختلف عدالتوں میں مقدمہ لڑرہی ہے، ان سے امید ہے کہ وہ مضبوطی سے یہ مقدمہ آخر تک لڑیں گے۔

ملک کی دوسری تنظیموں سے اپیل ہے کہ وہ براہ راست اس میں مداخلت نہ کریں۔ جو بھی مدد کرنی ہے وہ بواسطہ انتظامیہ کمیٹی کی جائے۔

واضح رہے کہ انتہا پسند حکمراں جماعت بی جے پی نے گیان واپی مسجد معاملے پر پراسرار چپ سادھ رکھی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }