رانجی ٹرافی، 23 سال بعد مدھیہ پردیش فائنل میں

50

رانجی ٹرافی کے سیمی فائنل میں مدھیہ پردیش نے بنگال کر شکست دے کر 23 سال بعد رانجی ٹرافی کا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

سیمی فائنل میں مدھیہ پردیش کی جیت کا سہرا بولر کمار کارتیکیا کے سر پر رہا۔بنگال کو ایک مشکل سیمی فائنل جیتنے کے لیے 350 رنز درکار تھے لیکن بائیں ہاتھ کے اسپنر کمار کارتیکیا نے اس مشکل کو مزید مشکل بنا دیا۔

کارتیکیا نےدباؤ کا شکار بنگال کو ہدف کے بالکل نصف تک آؤٹ کر کے مدھیہ پردیش کو 23 سال بعد رنجی ٹرافی کے فائنل میں پہنچا دیا۔

آئی پی ایل میں ممبئی انڈینیز کی نمائندگی کرنے والے کارتیکیا نے بنگال کے خلاف مجموعی طور پر 65.2 اوورز میں 32 اوورز کئے۔

65.2 اوورز میں سے 32 اوور پھینکے جس کا سامنا بنگال کو 175 رنز بنانے کے لیے کرنا پڑا۔ کارتیکیا نے 10 میڈن اوورز کے ساتھ 67 رنز دے کر 5 بنگالی کھلاڑیوں کو پویلین واپس بھیجا۔

یہ شکست بنگال کو نقصان پہنچانے والی نہیں تھی لیکن وہ جس طرح سے ہارے اس سے انہیں سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔ بنگال کی ٹیم کے لئے یہ منظر کسی ذلت آمیز ہتھیار ڈالنے سے کم نہیں تھا۔

Advertisement

مدھیہ پردیش کی اس تاریخ ساز کارکردگی میں اہم کردار ادا کرنے والے کارتیکیا پوری اننگ کے دوران مخالف بلے بازوں کے دماغوں سے کھیلتے رہے، انہوں نے بنگال کے کپتان ابھیمانیو ایسوارن کو بھی پریشان کیا۔

بنگال کی ٹیم کے لئے یہ سیمی فائنل ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوا، ٹیم کے کھلاڑیوں کا مورال بہت گر چکا تھا، اور سب پر گھبراہت طاری تھی۔

کھلاڑیوں کی حواس باختہ ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتاہے کہ ابھیشیک رمن گزشتہ روز اپنا گارڈ لینا بھول گئے، جبکہ آج صبح انوشٹپ مجمدار بنا ران گارڈ پہنے بیٹنگ کے لئے کریز پر پہنچ گئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }