سہواگ نے پاکستانی مہمان نوازی کی تعریف کی۔

96


سابق بھارتی کرکٹر وریندر سہواگ نے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانیوں کی مہمان نوازی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کی گرمجوشی دیکھ کر ان کی آنکھوں میں خوشی کے آنسو آگئے۔

2003 میں، ہندوستان نے 17 سال کے بعد پاکستان کا ایک ون ڈے اور ٹیسٹ دورہ شروع کیا، جہاں دو دیرینہ حریفوں نے پانچ میچوں کی وائٹ بال سیریز اور تین میچوں کی ریڈ بال سیریز میں مصروف عمل رہے۔

مہمان ٹیم نے ون ڈے اور ٹیسٹ دونوں فارمیٹس میں فتح حاصل کرتے ہوئے اپنی بالادستی کا مظاہرہ کیا۔

2004 میں ہم پاکستان گئے اور ہمارا دوسرا ٹیسٹ لاہور میں تھا۔ میں نے اپنی والدہ، بہنوں، آنٹیوں وغیرہ کے لیے 30 سے ​​35 سوٹ خریدے، جب میں دکاندار کے پاس ادائیگی کے لیے گیا تو اس نے کہا ‘آپ ہمارے مہمان ہیں، ہم آپ سے پیسے کیسے لے سکتے ہیں؟’ جیسا کہ ایک انٹرویو کے دوران کہا.

’’ہم پاکستان میں جہاں بھی گئے اس دورے پر جو 17 سال بعد ہوا… 2003-2004… کوئی بھی جگہ ایسی نہیں تھی جہاں ہمیں بہت پیار نہ ملا ہو۔ وہ ہم سے پوچھتے تھے کہ ہم ہندوستان میں کہاں سے ہیں اور ہم انہیں بتاتے تھے کہ ہم دہلی کے رہنے والے ہیں تو وہ کہتے تھے کہ ان کے رشتہ دار دہلی میں رہتے تھے اور کیا وہ جگہ یا گلی اب بھی وہیں ہے؟

انہوں نے کہا کہ لوگوں کی کہانیاں سن کر ان کے دل چھو جاتے تھے اور وہ جذباتی بھی ہو جاتے تھے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہماری آنکھوں میں آنسو آجاتے تھے لیکن ہم اس بات پر بھی خوش تھے کہ ہم دو الگ ہوئے بھائیوں کی طرح ہیں۔



جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }