ایرانی پاسدارانِ انقلاب کا معاملہ، اسرائیلی وزیراعظم کا امریکی صدر سے رابطہ

114

اسرائیلی وزیراعظم نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے معاملے پر امریکی صدر جو بائیڈن سے رابطہ کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نفٹالی بینیٹ سے خطے میں ایران اور اس کے اداروں سے لاحق خطرات پر تبادلہء خیال کیا ہے۔

دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان نے کہا ہے کہ گزشتہ روز فون پر بات چیت کے دوران بینیٹ نے ایران کے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی امریکی فہرست سے نکالنے کے مطالبے پر اپنے مؤقف کا اظہار کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن اسرائیل کے حقیقی دوست اور سلامتی کے خواہاں ہیں اور وہ ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ایک اعلی اسرائیلی اہلکار نے گزشتہ بدھ کو انکشاف کیا تھا کہ امریکی انتظامیہ کے حکام نے اپنے یورپی ہم منصبوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کے حصے کے طور پر ایرانی پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

دوسری جانب امکان ہے کہ بائیڈن انتظامیہ پاسداران انقلاب پر لگائی گئی پابندیوں کو منسوخ کرنے اور قدس فورس کو دہشت گردوں کی فہرست میں برقرار رکھنے کے بجائے امریکی کانگریس میں پیش کی گئی ایک نئی تجویز پر غور کر رہی ہے۔

اس تجویز میں پاسداران انقلاب کا نام دہشت گردوں کی فہرست سے ہٹانے کے بدلے القدس فورس جو بنیادی طور پر بیرون ملک لڑنے والی ایک چھوٹی یونٹ ہے، کو دہشت گرد تنظیموں کی امریکی فہرست میں رکھا گیا ہے۔

اندازوں کے مطابق پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کی تعداد لگ بھگ 80 ہزار سے ایک لاکھ 80 ہزار تک ہے جبکہ اس میں فیلق القدس کا حصہ صرف 20 ہزار اہلکاروں پر مشتمل ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }