کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے بھارتی عدالت کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مشعال ملک نے اپنے بیان میں بھارتی عدالت کی جانب سے سزا کے فیصلے کو انصاف کا قتل قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ناقابل قبول ہے، ہم ہار نہیں مانیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جھوٹ پر مبنی یک طرفہ فیصلہ کشمیری عوام کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔
مشعال ملک نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی حکومت مقبوضہ کشمیر کی سب سے طاقتور اور پُرامن آواز کو خاموش کرنے کے لیے عدالتی فیصلے پر اثرانداز ہوئی ہے۔
مشعال ملک نے دعوٰی کیا کہ بھارتی حکومت کی قید میں یاسین ملک کی جان کو بھی خطرہ لاحق ہے کیوںکہ جیلوں میں قید درجنوں کشمیری رہنماؤں کو پہلے بھی تشدد کر کے قتل کیا جا چکا ہے یا پھر اُنہیں موت کی سزا دے دی گئی۔
Advertisement
مشعال ملک نے کہا کہ یہ من گھڑت اور جھوٹا مقدمہ ہے، یاسین ملک نے کسی دہشت گرد کارروائی یا دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کا اعتراف نہیں کیا بلکہ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد کر رہے ہیں جو بھگت سنگھ اور مہاتما گاندھی نے بھی کی تھی۔
اس دوران مقبوضہ کشمیر میں سری نگر کے تجارتی مرکز لال چوک سمیت شہر کے بیشتر علاقوں میں ہڑتال کے باعث تجارتی سرگرمیاں معطل ہو گئیں تاہم سڑکوں پر معمول سے کم ٹرانسپورٹ چل رہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں یاسین ملک کے گھر کے باہر بھی کشمیریوں کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا ہے جس میں شامل مرد و خواتین نے آزادی اور یاسین ملک کے حق میں خوب نعرے بازی کی۔