اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ بحیرہ روم کے نزدیک اور اس کے اردگرد شہروں کو سونامی کے خطرے کا سامنا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک ذیلی ادارے کا کہنا ہے کہ اس بات کے سو فیصد مواقع ہیں کہ آئندہ تیس برس میں ان شہروں سے ایک میٹر بلند سمندری لہر ٹکرائے گی۔سطح سمندر بلند ہونے سے خطرہ بڑھ رہا ہے۔ بحر اوقیانوس اور بحر ہند کے گرد ممالک اس خطرے سے آگاہ ہیں۔
چار سال قبل کی گئی ایک تحقیق کے مطابق سطح سمندر کے مسلسل بلند ہونے سے سونامی کا خطرہ بڑھتا ہے، کیونکہ اس سے لہروں کو دور تک پہنچنے میں مدد ملتی ہے۔
اس حوالے سے یونیسکو کا کہنا ہے کہ مصر میں سکندریہ اور ترکی کے شہر استنبول سمیت پانچ شہروں کو خطرے کا سامنا ہے۔2004 اور 2011 کی سونامی ہمارے لیے وارننگ تھی جس میں اڑھائی لاکھ کے قریب افراد ہلاک ہوئے تھے۔
یونیسکو حکام کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 2004 سے اب تک کافی کام کیا ہے اور اب ہم محفوظ ہیں لیکن تیاری میں کچھ خلا ہے جسے ہمیں پُر کرنا ہے۔ ہمیں یقینی بنانا ہے کہ سیاح اور مقامی افراد وارننگ کو سمجھتے ہیں۔
Advertisement
استنبول، سکندریا اور بحیرہ روم کے دیگر شہروں میں حکام سونامی کے حوالے سے تیاری کرنے کی پالیسیز بنا رہے ہیں جس میں انخلاء کیسے ممکن ہوگا قدرتی آفت کے دوران یہ تکنیک بھی شامل ہوگی ۔