یوکرین کے شہر سیورودونیٹسک میں گلی کوچوں تک لڑائی پھیل جانے کے بعد حکام نے یوکرین کی افواج کو شہر سے نکلنے کا حکم دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرینی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سیویرودونیٹسک سے فوج اس لیے نکالی جا رہی ہے کہ وہاں مزید ہلاکتوں کو روکا جائے۔
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ بمباری سے متاثرہ مشرقی شہر کا دفاع بہت مشکل ہو چکا ہے جہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ کیمیکل پلانٹ میں پھنسے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب برطانوی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ جون کے آغاز سے روس کی جانب سے اپنے کئی جنرلز کو آپریشنل کمانڈز کے رول سے ہٹایا گیا ہے۔تاہم اہم پوسٹوں پر تعینات جنرلز کو ہٹائے جانے کی وجوہات تاحال نہیں بتائی گئیں۔
یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روسی فوجی سیویرودونیسٹک اور لوشانک کے جڑواں شہروں پر فضائی حملے ہیں اور ان کیمیکل پلانٹس کو بھی نشانہ بنایا گیا جہاں سینکڑوں کی تعداد میں عام شہری پھنسے ہوئے ہیں۔
Advertisement
اس حوالے سے لوہانسک کے گورنر سرہی گیدائے نے ایک ٹیلی گرام پوسٹ میں بتایا ہے کہ روسی افواج نے سیوریرودونیٹسک کے صنعتی زون پر بھی حملے کیے ہیں
خیال رہے، روس نے پڑوسی ملک پر 24 فروری کو حملہ کیا تھا، جس کے بعد سے مسلسل لڑائی جا رہی ہے، جس میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں کی تعداد بے گھر اور کئی شہر مبلے کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
دوسری جانب مبصرین کا کہنا ہے کہ یوکرین کے اس اقدام کو روس کی اہم کامیابی کے طور پر دیکھا جائے گا۔شہر سے فوجیں نکالنے کا حکم روس کے حملے کے چار ماہ بعد سامنے آیا ہے۔