امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے نان نیٹو اتحادی کا اسٹیٹس واپس لے لیا ہے۔ جس کے بعد امریکہ کے افغانستان کے ساتھ تقریباً بیس سال پر محیط فوجی اور سیکیورٹی رابطوں کا باضابطہ طور پر خاتمہ ہو گیا ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق صدر جو بائیڈن نے رواں ہفتے کے اوائل میں کانگریس کو ارسال کردہ ایک خط میں لکھا ہے کہ 1961 کے فارن اسسٹنس ایکٹ کی سیکشن 517 کے مطابق میں افغانستان کی ایک بڑے نان نیٹو اتحادی کی حیثیت منسوخ کرنے کے اپنے نوٹس فراہم کر رہا ہوں۔
امریکہ کے دیگر بڑے نان نیٹو اتحادیوں میں ارجنٹائن، آسٹریلیا، بحرین، برازیل، کولمبیا، مصر، اسرائیل، جاپان، اردن، کویت، مراکش، نیوزی لینڈ، فلپائن، قطر، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ اور تیونس شامل ہیں۔
ایک بڑے نان نیٹو اتحادی کے طور پر افغانستان بھی فوجی تربیت اور امداد حاصل کرنے بشمول نیٹو افواج کے ملک چھوڑنے کے بعد بھی فوجی ساز و سامان کی فروخت اور لیز پر دینے کا عمل تیز کرنے کا اہل تھا ۔تاہم، اب بھی دنیا بھر میں امریکہ کے ایسے 18 اتحادی ممالک ہیں جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔
یاد رہے، اگست 2021 میں، بائیڈن انتظامیہ نے افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو واپس بلا لیا تھا جس سے تقریباً بیس سال سے جاری جنگ کا خاتمہ ہوگیا تھا۔ اس کے بعد سے امریکہ نے افغانستان کے ساتھ اپنے رابطوں کو بتدریج کم کر دیا ہے۔ فی الحال امریکہ اور افغانستان کےمابین واحد حل طلب مسئلہ امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے منجمد کیے گئے سات ارب ڈالر مالیت کے افغان اثاثہ جات کا ہے۔
Advertisement