بنگلہ دیش، توہین آمیز سوشل میڈیا پوسٹ کے سبب فساد پھوٹ پڑے

50

بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی علاقے میں ایک مبینہ توہین آمیز سوشل میڈیا پوسٹ کے بعد فساد پھوٹ پڑے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لوہگرا ضلعے کے گاؤں ساہپارا میں مشتعل ہجوم نے  توڑ پھوڑکرتے ہوئے ہندوؤں کے گھروں اور دکانوں کو آگ لگا دی جبکہ علاقے میں مندر کے اندر بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔

ہنگامہ آرائی کا سبب بننے والی مبینہ اسلام مخالف پوسٹ اٹھارہ سالہ طالب علم آکاش ساہا نے ڈالی تھی جبکہ  پولیس نے اتوار کے روز ہی اسے گرفتار  بھی کر لیا تھا۔ پولیس نے آکاش کے والد کو بھی گرفتار کر لیا تھا۔

پولیس کہ مطابق ان کے گھر کے باہر بڑا ہجوم اکٹھا ہونے بعد صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے انہیں تحویل میں لیا گیا تھا۔

واضح رہے، بنگلہ دیشی پولیس کی جانب سے مذہبی منافرت، ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں 250 نامعلوم افراد کے خلاف کیس داخل کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس ان افراد کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہے۔

Advertisement

دوسری  جانب، واقعے کے بعد عدالت میں بھی ایک پٹیشن داخل کی گئی ہے جس میں عدالت سے حملوں کی انکوائری کی استدعا کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }