چین میں ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں جاری بحران کے باعث ایشیا کی امیر ترین خاتون گزشتہ ایک برس میں اپنی آدھی دولت گنوا بیٹھی ہیں۔
بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے مطابق چینی پراپرٹی کمپنی کنٹری گارڈن میں سب سے زیادہ شیئرز کی مالک خاتون یانگ ہوئیان کی مجموعی دولت ایک سال قبل 23 ارب 70 کروڑ ڈالر تھی جو 52 فیصد سے زائد گھٹ کر 11 ارب 30 کروڑ ڈالر رہ گئی ہے۔ اس کی وجہ چین کے ریئل اسٹیٹ کے شعبے میں شدید بحران ہے۔
واضح رہے کہ چینی حکام نے 2020ء میں ریئل اسٹیٹ شعبے میں زیادہ قرضوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا تھا جس سے ایورگرینڈ اور اسناک جیسی بڑی پراپرٹی کمپنیاں مشکلات کا شکار ہو کر دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گئیں۔ چین کے رئیل اسٹیٹ کے بحران کی وجہ سے ملک بھر میں خریداروں نے مکانات و دیگر عمارات کی تعمیر اور جائیداد کی فراہمی میں تاخیر کے ردعمل میں تکمیل سے پہلے فروخت کیے گئے گھروں کے لیے رہن کی ادائیگی روکنا شروع کر دی تھی اور یہ رجحان تاحال برقرار ہے۔
Advertisement
دیگر کمپنیوں کے برعکس کنٹری گارڈن اس بحران سے نسبتاً محفوظ رہی لیکن گزشتہ روز یانگ ہوئیاں کو بڑا مالی دھچکا لگا جب کنٹری گارڈن کے ہانگ کانگ کے حصص 15 فیصد گر گئے۔ اس کے بعد کمپنی نے اعلان کیا کہ اُس نے جزوی طور پر قرضوں کی ادائیگی کے لیے حصص کی فروخت کے ذریعے 343 ملین ڈالر سے زائد سرمایہ جمع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس اعلان نے سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ چین میں جائیداد کے کاروبار کا شعبہ ملک کی جی ڈی پی کا 18 سے 30 فیصد ہے اور یہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت میں ترقی کا ایک اہم محرک سمجھا جاتا ہے۔
Advertisement