متحدہ عرب امارات کی ریاست فجیرہ میں گزشتہ روز ہونے والی شدید بارش نے ریکارڈ توڑ ڈالے۔ طوفانی بارش کے باعث شہر میں سیلابی ریلوں کی کیفیت پیدا ہو گئی۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق فجیرہ میں 228.8 ملی میٹر بارش کے بعد نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا جبکہ امدادی اداروں نے پانی میں پھنسے ہوئے کئی شہریوں اور غیر ملکی تارکین وطن کو محفوظ مقامات تک منتقل کیا ہے۔ سڑکیں دریا کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ گاڑیاں بارش سے جمع شدہ پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔
#الفجيرة .. نسأل الله أن يلطف بعباده pic.twitter.com/WVvmAWXTLg
— سعيد بن عبدالله المجرفي (@saidmajrafi) July 27, 2022
Advertisement
متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی ہدایت پر اماراتی وزارت داخلہ نے فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں روانہ کر دیں۔ بارش اور سیلابی ریلوں میں پھنسے ہوئے شہریوں اور تارکین کو امداد پہنچانے کے لیے وزارت دفاع سمیت تمام سرکاری ادارے اور رضا کار متحرک ہو گئے ہیں۔
مقطع متداول :
لأمطار #الفجيرة #الأمارات
مساء اليوم الأربعاء pic.twitter.com/d47hdvqwIO— د.خالد صالح الزعاق (@dralzaaq) July 27, 2022
Advertisement
اماراتی وزارت داخلہ نے تمام شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو گھروں تک محدود رہنے کی ہدایت کی ہے۔ واضح رہے کہ فجیرہ میں ہونے والی ایک دن کی بارش کی مقدار سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں تین سال کے دوران ہونے والی بارش کی کل مقدار کے برابر رہی ہے۔
نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے وزارت کمیونٹی ڈیولپمنٹ کو بارش سے شدید متاثرہ علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو ہوٹلوں اور محفوظ مقامات پر رہائش کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
الفجيرة صباح اليوم pic.twitter.com/uhNL1dtKEi
— طقس العرب – السعودية (@ArabiaWeatherSA) July 28, 2022
Advertisement
ادھر متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے شارجہ، راس الخیمہ اور فجیرہ میں رہائش پذیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ جمعہ تک گھر سے ہی کام کریں۔ اماراتی کابینہ نے ریاست کے بنیادی ڈھانچے کا جائزہ لینے اور نکاسیء آب کے منصوبوں پر نظر ثانی کرنے کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
Advertisement