ٹیم میں دوبارہ واپسی زندگی اور موت کا مسلہ نہیں ہے، اسد شفیق

53

پاکستان کے تجربہ کار ٹیسٹ کھلاڑی اسد شفیق نے کہا ہے کہ قومی ٹیم میں واپسی میرے لیے زندگی اور موت کا مسلہ نہیں ہے، قسمت نے ساتھ دیا تو واپس آ سکتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق انہوں نے کہا کہ اگر میں خوش قسمت ہوں تو میں دوبارہ پاکستان کے لیے کھیلوں گا۔ پاکستان کے لیے واپسی میرے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں ہے۔

اسد شفیق نے آسٹریلیا کے خلاف گابا کرکٹ اسٹیڈیم میں اپنی مشہور اور یادگار اننگ کے حوالے سے بتایا کہ لوگ آج بھی گابا ٹیسٹ کو یاد کرتے ہیں، لیکن افسوس میری سنچری ٹیم کے کام نہ آ سکی۔

قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق نے کہا کہ میں نے گابا ٹیسٹ میں 137 رنز کی اننگ کھیلی تھی، اگر وہ ٹیسٹ ہم جیت جاتے تو یہ اننگ میرے لیے فخر کی بات ہوتی۔

اسد نے اپنے بیٹنگ آئیڈیل سچن ٹنڈولکر کے بارے میں بھی بات کی اور بتایا کہ ان کی الماری میں ان کی تصاویر ہیں۔ تاہم، انہوں نے ذکر کیا کہ جب انہوں نے اپنا پیشہ ورانہ کیریئر شروع کیا تو وہ محمد یوسف کی پیروی کرتے تھے۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ جس سال محمد یوسف نے ٹیسٹ کرکٹ میں ریکارڈ بنایا، میں نے ان کی ہر اننگز دیکھی۔

انہوں نے شاہد آفریدی اور مصباح الحق کی قائدانہ خصوصیات میں فرق کے بارے میں مزید بات کی۔

اسد شفیق کا کہنا تھا کہ لوگ دفاعی انداز رکھنے پر مصباح الحق کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں، لیکن ہر کپتان کا الگ پلان ہوتا ہے۔ ان کا خیال تھا کہ ہمیں اپوزیشن کے غلطی کا انتظار کرنا چاہیے۔”

اسد نے کہا کہ شاہد آفریدی کو کبھی دباؤ میں نہیں دیکھا کیونکہ وہ بہت ٹھنڈے موڈ میں قیادت کرتے تھے.

واضح رہے کہ 36 سالہ کھلاڑی اسد شفیق نے 147 بین الاقوامی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے اور 33.26 کی اوسط سے 6188 رنز بنائے ہیں۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }