لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول کھولے جائیں، افغان نائب وزیر خارجہ کی اپیل

153

افغانستان کے نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی نے طالبان حکومت سے اپیل کی ہے کہ لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول کھولے جائیں۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان کے نائب وزیر خارجہ نے گزشتہ روز افغانستان میں صرف مردوں پر مشتمل اپنی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ لڑکیوں کے لیے تمام سیکنڈری اسکولوں کو مزید تاخیر کے بغیر دوبارہ کھول دے۔

Afghanistan: World Bank freezes projects over girls' school ban - BBC News

نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلام میں خواتین کی تعلیم پر کوئی پابندی نہیں ہے، طالبان کے نائب وزیر خارجہ شیر محمد عباس ستانکزئی کی یہ اپیل کابل میں طالبان کے ایک اعلیٰ اجتماع کے دوران سامنے آئی۔

شیر محمد عباس ستانکزئی نے اس جانب توجہ دلائی کہ اگر اسکول نہ کھولے گئے تو ان بچیوں کے لیے تعلیم کے حصول کا کوئی اور راستہ نہیں ہے، کیونکہ بیشتر کا تعلق ایسے خاندانوں سے ہے جہاں کوئی بھی تعلیم یافتہ نہیں ہے۔وہ کہاں اور کس جگہ پڑھ سکتی ہیں؟

Advertisement

Turkey reopens 10 girls' schools in Afghanistan | Middle East Eye

شیر محمد عباس ستانکزئی کا کہنا تھا کہ ان کا شوہر ان پڑھ ہے، ان کا بھائی ان پڑھ ہے، اوران کا باپ ناخواندہ ہے، وہ کہاں پڑھ سکتی ہے؟ وہ صرف اسکولوں میں پڑھ سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ ایک سال سے زیادہ عرصہ پہلے اقتدار پر قبضہ کرنے کے بعد سے طالبان نے چھٹی جماعت سے اوپر تمام کلاسز کی لڑکیوں کو اسکول واپس آنے سے روک دیا تھا،

طالبان نے اس اقدام کے لیے مذہبی اصولوں کو جواز کے طور پرپیش کیاتھا۔

What Will Happen to the Women and Girls of Afghanistan Now? | Vogue

 

Advertisement

شیر محمد عباس کے مطابق تعلیم بغیر کسی امتیاز کے مرد اور عورت دونوں پر فرض ہے، یہاں موجود عالم دین میں سے کوئی بھی اس فرض سے انکار نہیں کر سکتا۔

شیر محمد عباس ستانکزئی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی شریعت کی بنیاد پر خواتین کے تعلیم کے حق کی مخالفت کا جواز پیش نہیں کر سکتا۔

طالبان نے گزشتہ ماہ اگست میں ہمت اخوندزادہ کو قائم مقام وزیرِ تعلیم مقرر کیا تھا۔

Afghan girls move to Iran to defy Taliban's education ban | Middle East Eye

میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کی جانب سے یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی طرف سے طالبان پر ملک میں لڑکیوں کے لیے چھٹی جماعت کے اوپر کے اسکول دوبارہ کھولنے پر زور دینے کے چند دن بعد سامنے آیاتھا۔

اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ پچھلے ایک سال کے دوران 10 لاکھ سے زیادہ لڑکیوں کو مڈل اسکول اور ہائی اسکول جانے سے روک دیا گیا ہے۔

Advertisement

نئے وزیر تعلیم کا کہنا ہے کہ وہ شرعی قوانین کی حدود میں رہتے ہوئے لڑکیوں کی تعلیم کے لیے پرعزم ہیں۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }