روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے خلاف پیش کی جانے والی مذمتی قرارداد کو ویٹو کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق روس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے ویٹو کا استعمال کرتے ہوئے اس قرارداد کے مسودے کو مسترد کر دیا ہے جس میں یوکرائنی علاقے کے اس کے الحاق کی مذمت کی گئی تھی۔
قرارداد میں یوکرین میں غیر قانونی ریفرنڈم کی مذمت اور ریاستوں سے سرحدی تبدیلیوں کو تسلیم نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
ماسکو کے قریبی دوست چین اور بھارت نے بھی یوکرین میں کریملن کے تازہ ترین اقدامات کی مذمت کرنے والی قرارداد کے خلاف ووٹ دینے کے بجائے پرہیز کرنے کا انتخاب کیا۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے جمعہ کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں قرارداد پیش کی جس میں رکن ممالک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ یوکرین کی کسی بھی بدلی ہوئی حیثیت کو تسلیم نہ کریں اور روس کو اپنی فوجیں واپس بلانے کا پابند کیا جائے۔
Advertisement
اس سے قبل دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں سب سے بڑا الحاق اس وقت کیا گیا جب روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین کے 15 فیصد علاقے پر مشتمل چار خطوں پر روسی حکمرانی کا اعلان کیا۔
امریکہ اور البانیہ کی مشترکہ سرپرستی میں قرارداد میں یوکرین کے روس کے زیر قبضہ علاقوں میں منعقدہ “غیر قانونی” ریفرنڈم کی مذمت اور تمام ریاستوں سے یوکرین کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کو تسلیم نہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
قرارداد میں روس سے یوکرین سے فوری طور پر فوجیوں کو واپس بلانے کا مطالبہ بھی کیا گیا اور کہا گیا کہ 24 فروری کو شروع کیے گئے حملے کو ختم کیا جائے۔
دس ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جبکہ چین، گیبون، بھارت اور برازیل نے ووٹ نہیں دیا۔
Advertisement