شاہین آفریدی کا انجری سے صحت یابی کا سفر کیسا رہا؟

83

شاہین آفریدی کا انجری سے صحت یابی کا سفر کیسا رہا؟

Advertisement

پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین آفریدی انجری سے صحتیاب ہونے کے سفر کو مشکل ترین قرار دیتے ہیں۔

شاہین آفریدی رواں سال جولائی میں سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران گھٹنے کی انجری کا شکار ہوئے تھے۔

انجری سے صحتیاب ہونے کے بعد انہوں نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں واپسی کی ہے جب کہ انہوں نے انگلینڈ اور افغانستان کے خلاف وارم اپ میچز بھی کھیلے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے حارث رؤف کے ساتھ شاہین آفریدی کی ایک ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں شاہین آفریدی نے اپنی انجری سے بحالی کے سفر کے بارے میں بیان کیا ہے۔

شاہین آفریدی کا کہنا تھا کہ ’یہ بحالی کا ایک اٹل مرحلہ تھا جس کے اندر میں میدان میں کھیلنا بہت مس کرتا تھا لیکن کھیل سے دور ہونے کے باوجود میں اپنے ساتھیوں سے فون پر بات کرلیا کرتا تھا‘۔

انہوں نے بتایا کہ بحالی کے دوران انہیں بہت تکلیف اٹھانا پڑی، لیکن وہ پاکستان کے لیے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کھیلنے کے لیے پر عزم تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’پہلے تو میں چل بھی نہیں پارہا تھا لیکن میرا مقصد ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کھیلنا تھا اور میں نے اپنی توجہ ڈاکٹروں کے مشوروں پر مرکوز کررکھی تھی‘۔

Advertisement

انہوں نے مزید کہا کہ ’مجھے اس سے قبل کبھی ایسی چوٹ نہیں لگی اور بریسز (دھانتوں کی تاریں) کے ساتھ چلنے کا احساس کافی مشکل تھا، میں نے درد کے تجربے کو استعمال کرتے ہوئے چیزوں کو آہستہ آہستہ لیا اور فائدہ اٹھایا‘۔

Advertisement

شاہین نے اپنی بحالی کے دوران صبر سے کام لینے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور اپنے مداحوں کی مسلسل حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

واضح رہے کہ شاہین آفریدی کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے پاکستان ٹیم کا اہم بولر قرار دیا جارہا ہے جب کہ مداحوں کی ان سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں۔

Advertisement

فاسٹ بولر نے 2018 میں ڈیبیو کرنے کے بعد سے اب تک 25 ٹیسٹ، 32 ون ڈے اور 40 ٹی ٹوئنٹی انٹرنینشل میچز کھیلے ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سپر 12 مرحلے میں پاکستان کا پہلا مقابلہ 23 اکتوبر کو روایتی حریف بھارت سے ہوگا جب کہ دوسرا مقابلہ 27 اکتوبر اور تیسرا 30 اکتوبر کو کھیلا جائے گا۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }