یوکرین پر روسی جارحیت کے بعد فن لینڈ نے روسی افواج کی پیش قدمی کے خطرے کے پیش نظر سرحد پر باڑ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فن لینڈ نے 1,300 کلومیٹر طویل سرحد پر اپنی لکڑی کی باڑ کو روسیوں اور تارکین وطن کو باہر رکھنے کے لیے سخت رکاوٹوں کے ساتھ تبدیل کرنے کے لیے وسیع پارلیمانی حمایت کا اعلان کیا۔
سوویت یونین کے خاتمے کے 30 سال بعد فن لینڈ نے یوکرین کی جنگ کے بعد، مشرق اور مغرب کو تقسیم کرنے والے روس کے ساتھ اپنی سرحد پر خاردار باڑ لگانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
نیٹو کے ممکنہ رکن نے اس ہفتے اپنی لکڑی کی باڑ کو تبدیل کرنے کے لیے وسیع پارلیمانی حمایت کا اعلان کیا، جو بنیادی طور پر مویشیوں کو 1,300 کلومیٹر (800 میل) سرحد کے پار گھومنے سے روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، جس میں روسیوں اور تارکین وطن کو باہر رکھنے کے لیے سخت رکاوٹیں ہیں۔
واضح رہے کہ فن لینڈ نے ستمبر میں صدر ولادیمیر پوتن کے متحرک ہونے کے حکم کے بعد اپنی سرحدوں کے پاس روسی افواج کی سرگرمیوں میں تیزی کو دیکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے۔
Advertisement
فن لینڈ کے سرحدی محافظ کا کہنا ہے کہ ان علاقوں میں 130 سے 260 کلومیٹر (80-160 میل) کے درمیان رکاوٹیں کھڑی کرنا ضروری ہے، خاص طور پر جنوب مشرقی فن لینڈ میں جہاں زیادہ تر سرحدی ٹریفک ہوتی ہے۔
مویشیوں کی رکاوٹوں کے برعکس، روس کے ساتھ یورپ کی سب سے طویل سرحد پر تجویز کردہ نئی باڑ ایک لمبی، مضبوط دھاتی باڑ ہے جس کے اوپر خاردار تاریں ہیں اور اس کے آگے ایک سڑک چل رہی ہے۔
اس منصوبے پر، جس کی لاگت کا تخمینہ کروڑوں یورو ہے، چند کلومیٹر طویل پائلٹ باڑ کی تعمیر سے شروع ہو گا، جس کی مکمل باڑ تین سے چار سال میں مکمل ہو جائے گی۔
Advertisement