برطانوی خبر رساں ادارے نے خبر دی ہے کہ کہ نیوزی لینڈ سے روانہ ہونے والے ایک کروز شپ میں سیکٹروں افراد کورونا کو شکار ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ سے روانہ ہونے والے اور سرکلر کوے پہنچنے والے میجسٹک پرنسس کروز جہاز میں تقریباً 4600 مسافر اور عملہ سوار تھا، جن میں سے ہر پانچ میں سے ایک مسافر کو کورونا تھا۔
جہاز کو آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں بند کر دیا گیا ہے جب چھٹیوں پر جانے والے 800 مسافروں میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ سے روانہ ہونے والے اور سرکلر کوے پہنچنے والے میجسٹک پرنسس کروز جہاز میں تقریباً 4600 مسافر اور عملہ سوار تھے، جن میں سے ہر پانچ میں سے ایک مسافر کو کورونا تھا۔
کروز آپریٹر کارنیول آسٹریلیا کے صدر مارگوریٹ فٹزجیرالڈ نے کہا کہ 12 دن کے سفر کے آدھے راستے میں بڑی تعداد میں کیسز کا پتہ لگنا شروع ہو گیا تھا۔
Advertisement
بڑی تعداد میں کیسز کے بعد جہاز میں ہلچل مچ گئی جس کے بعد جہاز کو جلد بازی میں سڈنی میں روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مارگوریٹ فٹزجیرالڈ نے کہا کہ متاثرہ افراد میں کورونا ہلکا یا غیر علامتی تھا، انہوں نے کہا کہ عملہ ان تمام مہمانوں کی مدد کرے گا جن کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اور قرنطینہ کی مدت کو مکمل کرنے کے لیے نجی نقل و حمل اور رہائش تک رسائی حاصل کی جائے گی۔
مارگوریٹ فٹزجیرالڈ نے مزید کہا کہ کروز شپ جلد ہی میلبورن کے لیے روانہ ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ 2020 کے آغاز میں اسی کمپنی کے روبی پرنسس کروز شپ میں کم از کم 900 افراد کو کورونا ہوا تھا، جس میں 28 افراد کی موت ہو گئی تھی۔ اب ایک بار پھر 800 افراد کے کورونا مثبت ہونے نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
Advertisement