ٹیسلا کی الیکٹرک کار نے احکامات ہوا میں اڑا دیئے، دو افراد کو روند ڈالا

99

امریکہ کی معروف الیکٹرک کار بنانے والی کمپنی ٹیسلا کی الیکٹرک کار نے خود کار نظام کے احکامات ہوا میں اڑا دیئے اور دو افراد کو روند ڈالا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق پانچ نومبر کو ٹیسلا الیکٹرک کار کی خرابی اور پاگل پن کی حد تک تیز رفتاری کی تصدیق 12 نومبر کو ویڈیو کے ذریعہ ہوگئی۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ویڈیو سامنے نہ آتی تو اس بات پر یقین کرنا مشکل ہوجاتا کہ حادثہ ٹیسلا کار کی خرابی کے باعث پیش آیا ہے۔

یہ واقعہ جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں چاؤ ڑو شہر میں پیش آیا جو اپنی بندرگاہ کے حوالے سے مشہور ہے۔

2022 Tesla Model Y Specs, Price, MPG & Reviews | Cars.com

Advertisement

چاؤ ڑو میں حادثہ اس طرح پیش آیا کہ کار میں اچانک خرابی آگئی اور وہ اتنی تیز ہوگئی کہ ڈرائیور اس کو کنٹرول میں نہ رکھ سکا اور کار نے دو افراد کو روند کر جاں بحق اور تین کو زخمی کردیا۔

ٹیسلا کار ماڈل وائے 2022 کی تھی یہ ماڈل مکمل الیکٹرک چارج کے ساتھ 480 کلومیٹر سے زیادہ فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مشرق وسطیٰ سے تعلق رکھنے والی ایک ویب سائٹ کے مطابق کار کو ایک گلی کے کونے میں روکنے کا پروگرام دیا گیا تھا جس کی بنا پر کار کی رفتار آہستہ ہوئی لیکن ویڈیو میں دکھائی دے رہا ہے رکنے کی جگہ کے قریب پہنچ کر کار رکی نہیں بلکہ بائیں طرف آہستہ ہونے کے بعد دوبارہ چل پڑی اور گزرنے والی گلیوں میں اچانک اس کی رفتار تیز ہوگئی۔

Tesla Confident in Model 3 Ramp-Up Target, Expects Profitability in Second Half of 2018 | Greentech Media

ٹیسلا کار کی اس دوران کئی کیمرے نگرانی کر رہے تھے۔ دو افراد اس کے پہیوں سے ٹکراکر ہلاک ہوئے اور تین زخمی ہو گئے۔

Advertisement

ایک رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والے دونوں موٹرسائیکل سوار تھے۔ ان کو ٹکر کا منظر بھی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے، ویڈیو میں ایک ہائی سکول کی طالبہ کو کار سے بچنے کیلئے بھاگتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق ابھی تک حادثے کی تکنیکی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا ہے۔

واضح رہے کہ ایک 55 سالہ شخص کو بھی بریک پیڈل میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا جب وہ فیملی سٹور کے سامنے رک رہے تھے۔

Tesla beats quarterly revenue expectations on robust demand | Automotive Industry News | Al Jazeera

دُنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی ملکیت کمپنی ’’ ٹیسلا‘‘ نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ چینی سٹی پولیس فی الحال سچائی کا تعین کرنے کے لیے تیسرے فریق سے اس واقعہ کی وجہ تلاش کرا رہی ہے۔ اس حوالے  سے ہم ضروری مدد فراہم کریں گے۔

ٹیسلا کمپنی نے مزید کہا کہ صارفین افواہوں پر دھیان نہ دیں۔

ٹیسلا کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ گاڑی کی رفتار کے دوران بریک لائٹس نظر نہیں آرہی تھیں۔ اس کا ڈیٹا مسائل کی نشاندہی کر رہا ہے اور یہ بھی معلوم ہو رہا ہے کہ ڈرائیور نے گاڑی کے پورے سفر میں بریک نہیں لگائی۔ اس سے ذمہ داری ڈرائیور پر بھی آ سکتی ہے۔

Advertisement

یاد رہے چین میں ٹیسلا پر ناقص بریکوں کے پہلے بھی الزامات لگتے رہے ہیں اور چین الیکٹرک کاروں کے لئے کمپنی کی دوسری سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }