پولینڈ پر روسی ساختہ میزائل حملے میں دو افراد کی ہلاکت کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دنیا تیسری جنگ عظیم کے دہانے پر پہنچ گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کم از کم ایک روسی ساختہ اسٹرے میزائل حملے سے پولینڈ میں دو افراد کی ہلاکت کے بعد روس اور مغربی ممالک کے درمیان کشیدگی میں سنگین اضافہ متوقع ہے۔
حملے کے بعد پولش وزیر اعظم نے ملک کی قومی سلامتی اور دفاعی امور کی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس طلب کیا جبکہ پولش فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے فضائی حدود میں پروازیں بھی شروع کردیں۔
ایک سینئر امریکی انٹیلی جنس اہلکار کا کہنا ہے کہ کہ پولینڈ 1999 سے نیٹو کا مکمل رکن ہے اور یہ حملہ روس اور مغرب کے درمیان کشیدگی میں سنگین اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
نیٹو معاہدے کے آرٹیکل 5 کے تحت ایک رکن ملک پر حملہ تمام رکن ممالک پر حملہ تصور کیا جاتا ہے۔
Advertisement
تاہم ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پولینڈ پر میزائل کریملن سے فائر نہیں کیا گیا۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پولینڈ کو نشانہ بنانے والا میزائل یوکرین کی افواج نے آنے والے روسی میزائل پر داغا تھا جو غلطی سے پولینڈ میں گرا۔
Advertisement