قارئین اردوویکلی کویوم آزادی پاکستان مبارک

اگست 1947،14 سے اگست 2021،14۔

206
اگست پاکستان کے مسلمانوں کے لیے خصوصی اوردنیابھرکے مسلمانوں کے لیے عمومی طورپر یادگاراورتاریخی اہمیت کاحامل ہے ۔ کیونکہ 14اگست 1947کوہماراپیارا وطن  پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیادپردنیا کے نقشے پرمعرضِ وجودمیں آیا۔یہ بات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ وطن عزیز کے حصول کی خاطرہمارے آباؤاجداد (بزرگوں) نے اپناتن من دھن سب کچھ قربان کردیا۔اگرہم قیامِ پاکستان کے وقت دی جانے والی قربانیوں کاتصورکریں تودل خون کے آنسوروتاہے کہ جب ہم مسلمان انگریزوں کےغلام تھے ۔کیونکہ غلامی  چاہے ایک لمحہ کی بھی کیوں نہ ہوغلامی ہی  ہوتی ہے۔
        غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبریں     جوہوذوقِ یقین پیداتوکٹ جاتی ہیں زنجیریں               
رب کائینات اوراس کے پیارے محبوبﷺ کے فضل وکرم،مسلمانوں کے آپس میں باہمی اتفاق واتحاداورقائداعظم محمد علی جناح ؒ کی پر خلوص قیادت کی وجہ سے یہ عظیم اسلامی سلطنت دنیاکے نقشے پروجودمیں آئی۔ہندوؤں نے بڑی بڑی مکارانہ چالیں چلیں مختلف حربوں سے پاکستان کی مخالفت کی، انگریزوں نے بھی کوئی کسر اٹھا نہ رکھی بلکہ ہرقسم کی رکاوٹیں پیداکیں۔ بہرحال ان کی مخالفت اوررکاوٹیں پاکستان کاکچھ نہ بگا ڑ سکیں ۔
مُدّعی لاکھ بُراچاہے توکیاہوتاہے            وہی ہوتاہے جومنظورِخداہوتاہے                           
مسلمان آپس میں متحدتھے حالانکہ پاکستان اورمسلمانوں کے حریف توبہت تھے لیکن ان کوپتہ نہیں تھاکہ اللہ تعالی مسلمانوں کی غیبی مددکررہا ہے۔نصرت ِ الٰہی سے پاکستان بن کررہناتھااوربن کرہی رہا،جوانشاءاللہ قیامت تک قائم ودائم رہے گا۔اس وقت مسلمانوں کامطالبہ حق اورصداقت پرمبنی تھا۔اِس لیے حق آگیااورباطل مٹ گیا۔دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں مل کر رہ گئے ۔ بندہ مومن کاکام ہے ارادہ کرنااس کوپھل لگانامیرے اورآپکے خالق اللہ رب العالمین کے ذمہ ہے۔وطن ِ عزیزکی بنیادیں استوارکرنے کے لیے متحدہ مسلمانوں کی ہڈیاں اینٹوں کی جگہ ،گوشت گارے کی جگہ ،اورخون پانی کی جگہ استعما ل ہواہے۔جن کی عظیم قربانیوں کے بعد وطن عزیزپاکستان کاقیام عمل میں آیا ۔بالآخر14اگست 1947کوپاکستان معرض وجودمیں آ گیا۔شاعر مشرق علامہ محمداقبالؒ حکیم الامت کاکرداراداکرتے ہوئے اپنی شاعری کے ذریعے امت مسلمہ کوایک کھویاہوامقام حاصل کرنے کاپیغام دیتے رہے ۔علامہ محمداقبالؒ نے 1930ءمیں اپنے خطبہ الہ آبادمیں برصغیرکے مسلمانوں کے سامنے ایک الگ مملکت کاتصورپیش کیا۔انہوں نے کہاکہ مسلمان اور ہندومذہب درحقیقت دومختلف اورجداگانہ تمدن ہیں۔اوران کے لئے لازماًایک علیحدہ ملک اورریاست کی ضرورت ہے۔قیام ِپاکستان کی راہ میں حائل ہونیوالی باقی مشکلات پرقائدملت اسلامیہ قائداعظم محمدعلیؒ کی منفردقیادت نے اکیلے قابوپالیا۔کیونکہ مسلمان قائداعظم کی قیادت میں مسلم لیگ کے جھنڈے تلے جمع ہوچکے تھے۔اورہمہ تن آزادی کی جدوجہدمیں مصروف تھے ۔مسلمانوں کوبھی اپنے قائدپرپورااعتمادتھاکہ ہماراقائدکسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گا۔اس وقت وطن عزیزکانام برطانیہ میں زیرتعلیم ایک مسلمان نوجوان چودھری رحمت علی نے”پاکستان “تجویزکیاتھا۔23مارچ1940ءکومسلم لیگ کے تاریخی اجلاس میں علیحدہ ریاست کی تجویزسامنے آئی۔یہ اجلاس اُس وقت لاہورکے ”منٹوپارک“ جسے آج کل” اقبال پارک“ کے نام سے پکارا جاتاہے میں منعقدہواتھا ۔جہاں پرمسلم لیگ کی جانب سے ایک قراردادمنظورکی گئی ۔جسے ”قراردادلاہور“کے نام سے موسوم کیاگیاتھا۔اس قراردادمیں یہ اعلان کیاگیاتھاکہ مسلمان ہنداپنے مخصوص فلسفہ زندگی ،سماجی روایات اورمذہب کی بنیادپرہندوؤں سے الگ اورمستقل قوم کی حیثیت رکھتے ہیں۔اس تاریخی ،مذہبی اورسماجی تشخص کوبرقراررکھنے کے لیے ضروری ہے کہ مسلمانوں کے لیے ایک الگ ریاست قائم کی جائے“۔1942ءتک اس قرارداد کو”قراردادلاہور“ہی کہاجاتارہا۔لیکن بعدمیں اسے ”قراردادپاکستان “کانام دے دیا گیا۔ وطن عزیزپاکستان جس کی عظمت کوآج پوری دنیامانتی ہے ۔اس لیے ہمیں بھی وطن سے محبت کرنی چاہیے ۔اس کے بانی سے عقیدت اوراس کے مصوّرسے دلی لگاؤرہناچاہیے ۔کیونکہ جس وطن عزیزکے قیام کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے اپنی بے شمارقربانیاں پیش کیں۔اتنی گراں قدرتخلیق کااندازہ تو وہی لگاسکتا ہے جس نے تعمیر پاکستان میں اپنا تن من دھن قربان کیاہو۔بس ہم نے تویہی سوچ رکھاہے جیسےیہ وطن عزیز ہمیں باپ داداکی وراثت میں ملاہو۔ حالانکہ پاکستان کوحاصل کرنے کے لیے ہمارے لاکھوں بزرگوں نےشہادت کا جام نوش کیا۔کتنی ماؤں کی آنکھوں کے سامنے ان کے بچے قتل کردیے گئے۔جوساری عمراپنے والدین کی شفقت کے لیے ترستے رہے ہوں گے۔بے بسوں کے سامنے ان کے خاندانوں کے افراد کوکمروں میں بندکرکے نذرآتش کردیاگیا۔ ہزاروں عصمتیں لٹنے ،لاکھوں گھراجڑنے کے بعد پاکستان وجودمیں آیا کاش ہم ہرسال آزادی کی خوشیاں منانے سے قبل چند لمحے اس وقت کویاد کریں جب پاکستان بن رہاتھا اورہمارے بزرگ شہادت کے جام پی کرہمیں دوام بخش رہے تھے کیا ہم نے انکی قربانیوں کی لاج رکھی۔
دوستو!وطن عزیزپاکستان کی آزادی اللہ تعالیٰ کی کسی بڑی نعمت اورفضل وکرم سے کم نہیں ۔کیونکہ اللہ رب العالمین نے 14اگست1947کے دن مسلمانوں کوانگریزوں کی غلامی سے نجات دلاکرانہیں ایساخطہ ارض ِ پاک عطاکیاجوہرقسم کے معدنی وسائل سے مالامال ہے۔قدرت نے پاکستان کوہرنعمت سے نوازاہے۔جس کی وادیاں اپنے اندررعنایاں لیے ہوئے ہیں۔دریاؤں ،ندیوں،نالوں کی عرفات ہے۔جس سے زمینیں سیراب ہورہی ہیں۔ہرے بھرے اوروسیع وعریض کھیت سونااُگل رہے ہیں۔اللہ کے فضل وکرم اوربرزگوں کی قربانیوں کے بعدہمیں ہرقسم کی آزادی اورہرقسم کاسامان آسائش بھی میسرہے ۔ملک کے اندربسنے والے ہنرمندہیں۔تجارتی،زرعی،صنعتی اوردیگرمیدانوں میں اپنالوہامنواکرترقی کررہے ہیں۔جب کہ جنگی میدان میں بھی اپنی مہارت منواچکے ہیں ۔منوارہے ہیں اورمنواتے رہیں گے،آج پاکستان ایک ایٹمی طاقت بن چکاہے جودشمن کے ناپاک ارادوں کوناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتاہے ۔
ملک پاکستان ہمارا پیاراوطن ہے۔ پھر کسی مجبوری کے تحت اگر انسان اس سرزمین سے جداہوتاہے تواس کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ جلدسے جلداپنے وطن یعنی پہلی منزل تک پہنچ سکوں ۔ جیسے ہم اوورسیز چاہے دنیا کہ کسی بھی حصہ میں مقیم ہوں دل وطن کی محبت سے کبھی غافل نہیں ہوتا وطن کی مٹی کی خوشبو ہی الگ ہوتی ہے دنیابھر میں ہماری پہچان اپنی مادر وطن اور(سبزپاسپورٹ ) سے ہی ہوتی ہے اللہ کے محبوب دانائے غیوب ﷺنے ارشادفرمایا”حب الوطن من الایمان“”وطن کی محبت ایمان کاحصہ /علامت ہے آج کے دن دعاہے اللہ پاک ہرپاکستانی کے دل میں پاکستان کی محبت کوپہلے سے زیادہ بڑھائے ہم سندھی،پنجابی،پٹھان ،بلوچی،کشمیری،کہلوانے کی بجائے صرف پاکستانی کہلواناپسند کریں ۔اوردنیا میں جہاں کہیں بھی مقیم ہوں وطن پاکستان کے وقاراورپرچم کوہمیشہ بلندرکھیں۔یااللہ پاکستان کوہرقسم کی اندرونی اور بیرونی سازشوں سے  محفوظ فرما اور اسکی حفاظت فرماآمین ثم آمین پاکستان زندہ باد۔پاکستان پائیندہ باد   ۔۔۔۔۔۔۔۔۔     سب سے پہلے پاکستان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دل دل پاکستان جاں جاں پاکستان

 

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }