متحدہ عرب امارات کااماراتیوں کیلئے24 ارب درہم کی مالی مراعات کااعلان

110
اماراتی شہریوں ان کے بچوں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک مہذب زندگی ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے۔(شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان)۔
اپنے لوگوں کو بااختیار بنانا ہمارے مستقبل کے منصوبوں کی بنیاد ہے(شیخ محمدبن زاید آل نہیان)۔
ابوظہبی(اردوویکلی)::متحدہ عرب امارات نے نجی شعبے میں نئے مواقع پیدا کرنے کی غرض سے آج 24 ارب درہم کی لاگت سے اصلاحات اور مالی مراعات کا اعلان کیا ہے جس کے تحت نوجوانوں اور تجربہ کار افراد کیلئےنجی شعبے میں 75 ہزار ملازمتو ں کے مواقع پیدا کئے جائیں گے ۔ ان اعلانات میں طلباء اور نئے فارغ التحصیل افراد کو نجی شعبے میں کام کرنے کے لئے ایک ارب درہم گریجویٹ بزنس ڈویلپمنٹ فنڈ گرانٹ، حکومت کے تعاون سے نجی شعبے کا چائلڈ الاؤنس اور نئے کاروبار شروع کرنے والے وفاقی حکومت کے ملازمین کے لئے کیریئر بریک اور ریٹائرمنٹ سکیمیں شامل ہیں ۔ صدر عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید آل نھیان نے کہا ہے کہ ہمارے شہریوں، ان کے بچوں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک مہذب زندگی ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیریئر کے امکانات بڑھانے کے لیے نجی شعبے کے ساتھ کام کرنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ روزگار کے یہ مواقع آنے والی دہائیوں تک برقرار رہیں۔ نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا کہ بطور قوم اپنی گولڈن جوبلی کے موقع پر ہم عالمی معیار کے قومی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے لے کر انسانی اقدار اور انسانوں پر سرمایہ کاری کے شاندار ذرائع بنارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ ہمارا فخر اور ہمارا مستقبل ہیں اور ہم اپنے کامیاب کاروبار، تجارت اور علم پرمبنی معیشت کے بہتر مستقبل کے لیے اپنے نوجوانوں پرسرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ اس پروگرام کا انتظام نئی بنائی گئی اماراتی ٹیلنٹ مسابقتی کونسل سنبھالے گی ۔

جس کی قیادت نائب وزیر اعظم اور صدارتی امور کے وزیر شیخ منصور بن زید آل نھیان کررہے ہیں۔ ان اقدامات میں اماراتی سیلری سپورٹ اسکیم کے تحت نجی شعبے کی کمپنیوں میں اماراتیوں کو ایک سال تک ماہانہ 8000 درہم تک تنخواہ ادا کی جاتی ہے تاکہ گریجویٹس کی بھرتی اور تربیت کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔ اسکے تحت پانچ سال کیلئے ماہانہ بنیادوں پر پانچ ہزار درہم تک کی سپورٹ بھی فراہم کی جائے گی۔ میرٹ پروگرام خصوصی شعبوں میں اماراتی ورکرز جن میں نرسیں، اکاؤنٹنٹس اور مالیاتی آڈیٹرز، کمرشل وکلاء، مالیاتی تجزیہ کار اور کوڈرز شامل ہیں کو ماہانہ 5 ہزار درہم ٹاپ اپ دیتا ہے۔ پنشن پروگرام اماراتی عملے کے لیے پنشن منصوبوں کی لاگت اور ان کی ملازمت کے پہلے پانچ سالوں میں اماراتی شراکت کے لیے کمپنی کی جانب سے سبسڈی والے پانچ سالہ حکومت کی طرف سے ادا کردہ شراکت فراہم کرتا ہے۔ ابوظبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید آل نھیان نے کہا کہ اپنے لوگوں کو بااختیار بنانا ہمارے مستقبل کے منصوبوں کی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد اعلیٰ تعلیم یافتہ اماراتیوں کی نجی شعبے میں کردار کو مضبوط بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ ملک کی ترقی اور بہتر مستقبل میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم خطے کی سب سے مسابقتی معیشت کی تعمیر میں اپنے شہریوں عزم پر یقین رکھتے ہیں۔ نجی شعبے کی کمپنیاں وقت کے ساتھ اپنی افرادی قوت میں اماراتی شراکت کی تعمیر کرسکیں گی۔ پیشہ ورانہ تربیت اور ترقیاتی پروگراموں میں ٹیلنٹ پروگرام شامل ہے جس میں اماراتیوں کے لیے خصوصی پیشہ ورانہ مہارتیں تیار کرنے میں 1.25 ارب درہم کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس پروگرام کے تحت پراپرٹی مینجمنٹ، اکاؤنٹنگ اور بزنس مینجمنٹ میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرٹیفکیٹ اور اپرنٹس پروگرام کے ساتھ نجی اور نیم نجی کمپنیوں میں اماراتیوں کوپیشہ وارانہ تربیت دی جائے گی۔ ایک ارب درہم گریجویٹ فنڈ کے تحت فائنل ایئر یونیورسٹی کے طلباء اور نئے گریجویٹس کو مائیکرو لون دیا جائے گا تاکہ نئے کاروباری آغاز کی تلاش میں ان کی مدد کی جا سکے۔ یہ اسکیم متحدہ عرب امارات کی یونیورسٹیوں کے تعاون سے نافذ کی جائے گی۔ نیشنل ہیلتھ کیئر پروگرام ایک تعلیمی گرانٹ پروگرام ہے جو آنے والے پانچ سالوں میں 10ہزار اماراتی ہیلتھ کیئر ورکرز کوترقی دے گا۔ اسکے تحت ایک گریجویٹ ہیلتھ کیئر اسسٹنٹ پروگرام، ایمرجنسی میڈیسن میں ہائیر ڈپلوما اور نرسنگ میں بیچلر ڈگری دی جائے گی۔ اس پروگرام کی حمایت اور قیادت فاطمہ کالج آف ہیلتھ سائنسز اور ابوظبی سنٹر فار ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ  کر رہا ہے۔ ترغیبی پروگراموں کے ساتھ ساتھ کونسل اماراتیوں کے لیے دو اہم نئے مالی اعانت کے اقدامات بھی شروع کرے گی۔دونوں پروگراموں کا مقصد وفاقی حکومت میں اچھے کیریئر کے حامل اماراتیوں کو نجی شعبے میں شمولیت کی ترغیب دینا ہے۔ اسٹارٹ اپ بریک اقدام 2022 میں شروع ہوگا اور وفاقی حکومت کے عہدوں پر اماراتیوں کو 6 سے 12 ماہ کے درمیان کاروبار شروع کرنے کے لیے سبسڈی والا کیریئر بریک فراہم کرے گا جو ملازم کی تنخواہ کا 50 فیصد پورا کرے گا۔ اس کے علاوہ ایک ابتدائی ریٹائرمنٹ اسکیم وفاقی حکومت کے عہدوں پر اماراتیوں کو موقع فراہم کرے گی کہ وہ کاروباری مواقع تلاش کریں اور جلد از جلد ریٹائرمنٹ لے کر نجی شعبے کا نیا کاروبار شروع کریں۔ اس دوران انکے مکمل پنشن کے حق کو برقرار رکھا جائے گا۔(نیوزبشکریہ وام)۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }