کابینہ کی تشکیل نو اور نئے حکومتی ڈھانچے کا اعلان۔
شیخ مکتوم بن محمدبن راشدالمکتوم کونائب وزیراعظم ووزیرخزانہ کاقلمدان سونپاگیا۔
ابوظہبی(اردوویکلی) صدر متحدہ عرب امارات عزت مآب شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے وفاقی حکومت کی نئی کابینہ کی منظوری دے دی ہے۔ نئی کابینہ کا اعلان نائب صدر، وزیر اعظم اورحاکم دبئی عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے ولی عہد ابوظبی وڈپٹی سپریم کمانڈرمسلح افواج متحدہ عرب امارات عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے ساتھ مشاورت کے بعد کیاتھا ۔ عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے نئے حکومتی اسٹریٹجک نقطہ نظر کا بھی اعلان کیا جو اگلے 50 سالوں کے لیے کام کی بنیادیں رکھے گا۔ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے تصدیق کی ہے ولی عہد شیخ محمد بن زاید آل نہیان کے ساتھ بات چیت اور متحدہ عرب امارات کے صدر کی ہدایات کے بعد ہم متحدہ عرب امارات کی ایک نئی کابینہ اور ایک نئی حکومتی حکمت عملی کا اعلان کررہے ہیں جو اگلے 50 سالوں کے لیے کام کی بنیادیں رکھے گی۔ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کہاکہ نئی حکومت اسٹریٹجک اپروچ پر عمل کرے گی جو ہم نے آج شروع کیا اور متحدہ عرب امارات کے صدر کی طرف سے ’50 کے اصولوں” میں دی گئی ترجیحات کو آج کی دنیا کے ہمیشہ بدلتے ہوئے رجحانات کے مطابق ڈھالنے کے لیے اپنے ترقیاتی سفر کے اگلے مرحلے کے مقاصد کو حاصل کرے گی۔ نئی کابینہ میں شیخ مکتوم بن محمد بن راشد آل مکتوم کو نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ مقرر کیا گیا ہے۔ شیخ محمد نے کہا کہ وہ کام کے نئے نظام تیار کریں گے جو ہماری نئی امنگوں کو پورا کرے گا۔ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے اعلان کیا کہ محمدبن ہادی احمدعبداللہ الحسینی کو وزیر مملکت برائے مالیاتی امور، عبداللہ بن سلطان بن عوض النعیمی کو وزیر انصاف اور ڈاکٹر عبدالرحمن العور کو انسانی وسائل اور امارات کا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔ مریم المحیری کو موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کا وزیر مقرر کیا گیا ہے اور وہ تحفظ خوراک و پانی کی وزارت کی بھی نگرانی ھی جاری رکھیں گی۔ اسی طرح عبداللہ محیر الکتبی کو وفاقی سپریم کونسل امور کا وزیر مقرر کیا گیا ہے۔شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے تصدیق کی ہےکہ نئی حکومت کی اسٹریٹجک اپروچ اس وقت سامنے آئی جب ہم نے متحدہ عرب امارات کے ویژن 2021 میں گزشتہ 10 سالوں سے طے شدہ منصوبے حاصل کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آج متحدہ عرب ماارات عالمی سطح پر ایک سو ترقیاتی اشاریوں اور علاقائی طور پر 470 اشاریوں میں سرفہرست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ پچاس سال میں بلند عزم اور حوصلے کے ساتھ داخل ہورہے ہیں۔ عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے مزید کہاکہ ہمیں تبدیلی کے لیے استعمال ہونے والے ٹولز کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ متحدہ عرب امارات کا نیا اسٹریٹجک نقطہ نظر ترقی کو تیز کرنے، ترجیحات طے کرنے اور منصوبوں اور بجٹ کو اپنانے میں ہماری کوششوں کو آگے بڑھائے گا۔ نئے حکومتی اسٹریٹجک نقطہ نظر میں پانچ ستون شامل ہیں۔ حکومتی کام طویل مدت اسٹریٹجک منصوبوں کی بجائے بڑے تبدیلی کے منصوبوں کی قیادت کرے گا۔ تبدیلی کا اگلا مرحلہ (چھ ماہ سے دو سال کے درمیان) لچکدار اور تیز ہوگا اور پچھلے اسٹریٹجک مرحلوں جو پانچ سے 10 سال تک چلتے تھے کے برعکس ہوگا۔ شعبوں کی ترجیحات کا تعین کیا جائے گا اور اس کے بعد واضح تبدیلی کے منصوبوں کی نشاندہی کی جائے گی۔ ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وزارتی ٹیمیں بنائی جائیں گی اور قومی صلاحیتوں پر انحصارکیاجائیگا۔ پراجیکٹ پر عمل درآمد کے لیے ان ٹیموں کے ساتھ کابینہ کی نگرانی میں پرفارمنس کے معاہدے کیے جائیں گے۔ فیلڈ ٹیموں کی پرفارمنس اور کابینہ کے مقرر کردہ پروجیکٹس کو عملی جامہ پہنانے کی صلاحیت پر مبنی مراعات اور پروموشنز ہوں گی۔(نیوزبشکریہ وام)۔