امریکی کی ریاست ورجینیا کی یونیورسٹی کا کیمپس گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گونج اٹھا، فائرنگ سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ورجینیا کی یونیورسٹی کے ایک کیمپس میں نامعلوم شخص نے اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور دو افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
یونیورسٹی کی پولیس نے ایک طالب علم کرسٹوفر ڈارنل جونز کو مشتبہ شخص کے طور پر شناخت کیا اور متعدد ایجنسیاں اس کی تلاش میں مصروف ہیں جبکہ لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ محفوظ جگہ پر پناہ لیں۔
پولیس حکام نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ورجینیا یونیورسٹی کے کیمپس میں فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔
یونیورسٹی کے صدر جیمز ای ریان نے آج اپنے ایک پیغام میں اس واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے لکھا کہ میں یہ بتاتے ہوئے دل شکستہ ہوں کی فائرنگ کے نتیجے میں تین ہلاکتیں ہوئیں ہیں اور دو اضافی متاثرین زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
جیمز ای ریان نے مزید لکھا کہ ہم متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور جیسے ہی ہم قابل ہو سکیں گے مزید تفصیلات شئیر کریں گے۔
جیمز نے اپنے پیغام میں بتایا کہ ہماری یونیورسٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ نے مشتبہ شخص کو پکڑنے کے لیے دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ افواج میں شمولیت اختیار کی ہے، اور ہم اپنی کمیونٹی کو حالات کے بدلنے کے ساتھ ساتھ پیش رفت سے آگاہ کرتے رہیں گے۔
ریان نے مزید کہا کہ آج کی تمام کلاسز منسوخ کر دی گئیں ہیں اور طلباء اور فیکلٹی کو مشاورت اور نفسیاتی مدد فراہم کی جائے گی۔
کیولیئر ڈیلی کے طالب علم اور ایک اخبار کی چیف ایڈیٹر ایوا سروویل نے میڈیا کو بتایا کہ لوگ اس فائرنگ سے حقیقی طور پر خوفزدہ ہیں۔
Advertisement
ایوا سروویل نے مزید کہا کہ دوسرا ہم سب کو یہ پیغام ملا کہ حملہ آور ایک فعال شوٹر ہے، میرا فون پیغامات سے بھر گیا ہے.”
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ورجینیا میں یونیورسٹی کیمپس میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہو۔
اس سال فروری میں، برج واٹر کالج میں دو کیمپس پولیس افسران کو اسکول کی عمارت کے قریب ایک مشکوک شخص کی اطلاع کے بعد گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
یاد رہے 2007 میں ورجینیا ٹیک نے امریکی تاریخ کی بدترین اجتماعی فائرنگ کا تجربہ کیا جب ایک انڈرگریجویٹ طالب علم نے اسی سال 16 اپریل کو خود کو گولی مارنے سے پہلے 32 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
اتوار کی شوٹنگ حالیہ برسوں میں امریکی کالج اور ہائی اسکول کیمپس میں بندوق کے تشدد کی تازہ ترین لہر ہے۔ خونریزی نے ملک میں بندوقوں تک رسائی پر سخت پابندیوں پر بحث کو ہوا دی ہے۔
Advertisement