یوکرین جنگ، روس کا ماریوپول اسٹیل پلانٹ کو فتح کرنے کا باضابطہ اعلان

54

روس نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی یوکرین کے ساحلی شہر ماریوپول میں واقع آزوفسٹال اسٹیل پلانٹ پر اس کا مکمل قبضہ ہو گیا ہے اورمہینوں کے محاصرے کے بعد باقی ماندہ یوکرینی فوجیوں نے بالآخر ہتھیار ڈال کر خود کو روسی افواج کے حوالے کر دیا ہے۔

روسی وزارت دفاع کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگوف نے صدر ولادیمیر پیوٹن کو آپریشن کے اختتام اور آزوفسٹال صنعتی کمپلیکس اور ماریوپول شہر کی مکمل آزادی سے مطلع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ آزوفسٹال ماریوپول میں یوکرینی مزاحمت کا آخری مقام تھا۔ روسی فوجیوں نے یوکرین پر فوجی کارروائی کے ابتدائی دنوں میں ہی اس کا محاصرہ کرلیا تھا۔ انہوں نے پلانٹ پر فضائی بمباری کی اور وہاں موجود یوکرینی فوجیوں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا لیکن یوکرینی فوجی مزاحمت کرتے رہے۔

روسی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ ماریوپول کے آزوفسٹال اسٹیل پلانٹ میں 531 یوکرینی فوجیوں کے آخری گروپ نے بھی ہتھیار ڈال کر خود کو روسی افواج کے حوالے کر دیا ہے جس کے ساتھ ہی یہاں ہتھیار ڈالنے والے یوکرینی فوجیوں کی تعداد 2439 ہوگئی ہے۔ آزوفسٹال اسٹیل پلانٹ کی زیر زمین تنصیبات جہاں جنگجو چھپے ہوئے تھے اب روس کی مسلح افواج کے مکمل قبضے میں ہیں۔

Advertisement

ماریوپول شہر کے آزوفسٹال اسٹیل پلانٹ میں بہت سے عام شہری جن میں خواتین، بچے اور معمر افراد بھی شامل تھے، کئی روز سے پناہ لیے ہوئے تھے جنہیں اقوام متحدہ اور ریڈ کراس کے روسی حکام کے ساتھ طویل مذاکرات کے بعد وہاں سے محفوظ طور پر نکالنے میں کامیابی ملی تھی۔

آزوفسٹال اسٹیل پلانٹ میں موجود یوکرینی فوجیوں نے ہتھیار ڈالنے اور خود کو روسی افواج کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے روس کو اسٹرٹیجک لحاظ سے انتہائی اہم شہر ماریوپول پر مکمل قبضہ حاصل کرنے میں خاصا وقت لگا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }