قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے چیف سلیکٹر محمد وسیم کی جانب سے محمد حارث کو منتخب کرنے پر تنقید کرتے ہوئے اسے احمقانہ فیصلہ قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شاہد آفریدی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ان کا احمقانہ فیصلہ تھا، میں یہ بات رمیز راجہ سے نہیں کہوں گا لیکن اگر محمد وسیم سن رہے ہیں تو میں ان سے کہتا ہوں کہ وہ ایسا نہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ آپ ایک ایسے کھلاڑی کا انتخاب کیوں کر رہے ہیں جس نے ون ڈے کرکٹ کے لیے دو ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پرفارم کیا ہو؟ کیا پاکستان کی کیپ حاصل کرنا اتنا آسان ہے؟
محمد حارث نے ویسٹ انڈیز کے خلاف حال ہی میں ختم ہونے والی ون ڈے سیریز میں اپنا ڈیبیو کیا اور تینوں کھیلوں میں نمایاں رہے۔
وکٹ کیپر بلے باز بلے سے کوئی تاثر نہیں بنا سکے اور دو اننگز میں صرف چھ رنز ہی بنا سکے۔
Advertisement
سابق آل راؤنڈر نے کہا کہ وہ قومی ٹیم میں نوجوانوں کو شامل کرنے کے خلاف نہیں لیکن انہیں پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نوجوان کھلاڑیوں کی شمولیت کی بھی حمایت کرتا ہوں لیکن کم از کم انہیں ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے دیں، آپ کے پاس سرفراز اور رضوان بھی ہیں ایسا نہیں ہے کہ رضوان کی کرکٹ ختم ہو گئی ہے کہ آپ کسی اور کھلاڑی کو لے آئے ہیں۔
شاہد آفریدی نے مزید کہا کہ ماضی میں رضوان کی کارکردگی کی وجہ سے ان سے توقعات اتنی زیادہ ہیں کہ اگر وہ دو یا تین میچوں میں اچھی کارکردگی نہیں دکھاتا تو لوگ اس کے بارے میں بات کرنا شروع کر دیتے ہیں لیکن ہم پھر بھی اس کی پشت پناہی کریں گے کیونکہ وہ ہمارا ایک اہم کھلاڑی ہے۔