فرانس میں کورونا وائرس نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے جہاں اِس سے متاثرہ نئے کیسز کی تعداد میں پھر اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ فرانس میں قومی ویکسینیشن محکمے کے سربراہ الاں فشر نے کورونا وائرس کی اس تازہ لہر کے پھیلاؤ کے لیے ایک نئے ویریئنٹ کو ذمے دار ٹھہرایا ہے۔
فرانس میں ایک روز قبل یومیہ نئے کیسز کی تعداد پچانوے ہزار ریکارڈ کی گئی ہے جو گزشتہ دو ماہ کے دوران سب سے زیادہ یومیہ تعداد ہے۔ دیگر یورپی ممالک، خاص طور پر پُرتگال میں بھی کورونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ اومیکرون ویریئنٹ کی مزید تبدیل شدہ شکل بی اے فور اور بی اے فائیو بتایا جا رہا ہے۔
یورپی یونین میں وبائی امراض کی روک تھام کے ادارے، یورپین سینٹر فار ڈیزایز پریوینشن اینڈ کنٹرول (ای سی ڈی سی) کے مطابق یہ نئے ویریئنٹ متوقع طور پر اس علاقے میں زیادہ پھیلیں گے۔ یورپی مرکز کے مطابق نئے ویرئنٹس اومیکرون سے زیادہ خطرناک نہیں ہیں مگر یہ زیادہ تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اس لیے ہسپتالوں پر نئے مریضوں کا بوجھ بڑھنے کے خدشات پائے جاتے ہیں۔
Advertisement