لیبیا، صحرا میں 20 تارکین وطن پیاسے دم توڑ گئے، 30 بحیرہ روم میں لاپتا

142

لیبیا کے صحرا میں 20 تارکین وطن کی لاشیں ملی ہیں جبکہ بحیرہ روم میں ایک چھوٹی کشتی ڈوب گئی جس پر سوار کم از کم 30 افراد لاپتا ہیں۔

لیبیا کے امدادی کارکنوں کو کفرہ  نامی شہر سے تقریباً 320 کلومیٹر جنوب مغرب میں چاڈ سے ملحق سرحد کے قریب صحرا سے 20 افراد کی لاشیں ملی ہیں جو سیاہ رنگ کے ایک ٹرک کے پاس موجود تھیں۔

کفرہ ایمبولینس سروس کے حکام کے مطابق یہ افراد ٹرک کے ذریعے چاڈ سے یہاں پہنچے تھے اور ٹرک خراب ہونے کے بعد پیاس کی وجہ سے دم توڑ گئے۔ لاشوں کے بارے میں ایک ٹرک ڈرائیور نے اطلاع دی تھی جو وہاں سے گزر رہا تھا۔ ٹرک کا ڈرائیور راستہ بھٹک گیا تھا اور خیال ہے کہ ان لوگوں کی موت تقریباً 14 روز پہلے واقع ہوئی تھی کیونکہ وہاں پائے گئے موبائل فون سے آخری کال 13 جون کو کی گئی تھی۔

Advertisement

ایک دوسرے واقعے میں لیبیا کے ساحل سے دور ربڑ کی ایک چھوٹی کشتی ڈوب گئی جس پر عورتوں اور بچوں سمیت 30 افراد سوار تھے۔ بین الاقوامی امدادی تنظیم ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے گزشتہ روز بتایا کہ یہ کشتی وسطی بحیرہ روم کے خطرناک راستے سے گزر رہی تھی۔ ایم ایس ایف نے بتایا کہ اس کی ایک ٹیم کشتی تک پہنچ گئی اور متعدد افراد کو بچا لیا گیا تاہم 30 افراد لاپتا ہیں جن میں پانچ خواتین اور آٹھ بچے شامل ہیں اور غالباً ان کی موت واقع ہو چکی ہے۔

انسانی اسمگلر جرائم پیشہ گروہوں کی معاونت سے تارکین وطن کو بحیرہ روم کے خطرناک راستے کے ذریعے غیر قانونی طور پر یورپی ممالک تک پہنچانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ تارکینِ وطن کی اموات اور گمشدگی کا ریکارڈ رکھنے والی تنظیم مسنگ مائگرنٹس پراجیکٹ کے مطابق بحیرہ روم میں 2014ء سے اب تک 24234 افراد لاپتا ہو چکے ہیں۔

انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے مطابق ان تارکینِ وطن کو کئی طرح کے استحصال کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لیبیا کے حراستی کیمپوں میں ان کے ساتھ جنسی زیادتی اور ایذا رسانی کی خبریں بھی عام ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }