سری لنکا کے سابق بیٹسمین سنتھ جے سوریا نے کہا ہے کہ ملک میں مظاہروں کے ذمہ دار صدر اور وزیر اعظم ہیں.
بھارتی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سنتھ جے سوریا نے کہا کہ صدر راجا پاکسے نے استعفیٰ دینے کا کہا تھا مگر انہوں نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، عوام کا ان پر سے اعتماد ختم ہو گیا ہے۔
جزیرے کی حکومت کے سخت ترین ناقدین میں شمار ہونے والے جے سوریا کہا کہ 9 جولائی کے بعد ہونے والے مظاہروں کے ذمہ دار رانیل وکرماسنگھے اور گوٹابا راجا پاکسے ہیں.
نیوز اینکر کے ایک سوال کے جواب میں سنتھ جے سوریا کا کہنا تھا کہ انتہائی سخت اور غیرمعمولی بحران کے باوجود یہ دونوں اپنے عہدے سے چپکے رہے جس نے لوگوں کو مشتعل کیا۔
سنتھ جے سوریا کا کہنا تھا اگر صدر اور وزیر اعظم فوری طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیتے تو پرتشدد مظاہروں کی نوبت نہیں آتی۔
ون ڈے میں سب سے پہلی تیز ترین سنچری بنانے والے جے سوریا کا کہنا تھا کہ عوام شروع سے ہی صدر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن انہوں نے استعفیٰ دیے بغیر ہی ملک چھوڑ دیا اور وقتی طور پر وزیر اعظم کو اقتدار دے دیا۔
Advertisement
واضح رہے کہ صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے ہفتے کے آخر میں وعدہ کیا تھا کہ وہ بدھ کے روز مستعفی ہو جائیں گے.
گوٹابایا نے گزشتہ روز بھی متحدہ عرب امارات جانے کی کوشش کی تھی لیکن ان کی اس کوشش کو ائیرپورٹ حکام نے ناکام بنا دیا تھا۔
ناکام کوشش کے باوجود سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ نے فوجی قیادت کی مدد سے فوجی طیارے میں مالدیپ پہنچ چکے ہیں۔
جے سوریا نے کہا یہ صدر کا اپنا فیصلہ ہے لوگوں نے انہیں کبھی بھی ملک چھوڑنے کے لیے نہیں کہا، انہیں صرف استعفیٰ دینے کے لیے کہا گیا تھا۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی احتجاج جاری نہیں رکھنا چاہتا، لیکن لوگ حالات کے ہاتھوں ایسا کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جلدی سے کہیں رکنا ہے۔ ہم جلد پرامن زندگی چاہتے ہیں۔