شام میں کرد زیرانتظام شہر میں اجتماعی قبر سے درجنوں لاشیں برآمد

58

شام کے شمالی شہر منبج میں ایک اجتماعی قبر سے تقریباً 30 لاشوں کی باقیات ملی ہیں۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں ممکنہ طور پر انتہا پسند تنظیم داعش کے جنگجوؤں نے ہلاک کیا تھا۔

منبج میں کرد شہری کونسل کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے شہر میں واقع ایک ہوٹل کے قریب ایک اجتماعی قبر سے خاتون اور دو بچوں سمیت 29 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے 2014ء سے 2016ء تک اس شمالی شہر پر قبضہ کرکے اپنی حکومت قائم کر لی تھی اور اس ہوٹل کو جیل میں تبدیل کر دیا تھا۔ یہ واضح نہیں کہ ان افراد کو کب قتل کیا گیا تھا لیکن خیال ہے کہ یہ داعش کے منبج شہر پر قبضے کے دور کا واقعہ ہے۔

منبج فوجی کونسل کے مطابق بدھ کے روز اس اجتماعی قبر کا سراغ میونسپل کارکنوں نے لگایا تھا۔ وہ سیوریج نظام کی خرابی ٹھیک کر رہے تھے اور اس دوران انہیں یہ لاشیں ملیں۔ لاشیں بوسیدہ حالت میں ہیں جن میں سے کچھ کو ہتھکڑیاں لگی ہوئی تھیں اور بعض کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔ امریکی حمایت یافتہ کرد ملیشیا کی زیرقیادت شامی فوج نے 2016ء میں انتہا پسندوں کو بے دخل کرنے کے بعد منبج پر قبضہ کر لیا تھا۔

Advertisement

داعش نے 2014ء میں عراق اور شام کے بڑے حصے پر قبضہ کرکے ہزاروں افراد کو حراست میں لے کر ہلاک کر دیا تھا۔ داعش کے زیرقبضہ شامی علاقے الرقہ میں 2019ء میں سب سے بڑی اجتماعی قبروں میں سے ایک سے 200 لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔ 2011ء کے اوائل میں شروع ہونے والی شام کی جنگ میں تقریباً پانچ لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ملک کی نصف آبادی کو دربدر ہونا پڑا۔ اس وقت لاکھوں شامی باشندے اندرون و بیرون ملک مہاجرین کے طور پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔

Advertisement

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

@media print { body { color: inherit; /* Ensures that the color is maintained */ } }